14 فروری ، 2018
جنوبی کوریا کے شہر پیانگ چینگ میں 2018 سرمائی یا ونٹر اولمپکس کے مقابلے جاری ہیں جو 25 فروری تک جاری رہیں گے۔
اس ایونٹ میں 102 طلائی تمغوں کی دوڑ میں پاکستان سمیت 92 ممالک کے کھلاڑی شریک ہیں جو کہ 15 کھیلوں میں شریک ہیں۔ اب تک کے نتائج کے مطابق جرمنی تمغوں کی دوڑ میں سب سے آگے ہے۔
ایونٹ کی افتتاحی تقریب میں مقامی فنکاروں نے سرد موسم کے باوجود عمدہ پرفارمنس کا مظاہرہ کرکے افتتاحی تقریب کو چار چاند لگائے جب کہ میزبان جنوبی کوریا اور شمالی کوریا نے ایک ہی جھنڈے تلے شریک ہوئے۔
اس موقع پر جنوبی کوریا کے صدر مون جین نےشمالی کوریا کے رہنما کم جو نگ ان کی بہن کم یوجونگ اور وفد سے ملاقات کی اور ان سے مصافحہ کیا۔
خیال رہے کہ 1950 کی جنگ کے بعد سے جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات کشیدہ اور سرد جنگ جاری ہے تاہم شمالی کوریا کی جانب سے برف پگھلنے لگی اور وہاں کے سربراہ کم جونگ نے سرمائی اولمپکس کو ’’پیس گیمز‘‘قرار دیا ہے۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے سربراہ تھامس باخ نے ہمیشہ کی طرح ایونٹ میں شرکت کی۔
افتتاحی تقریب میں سب سے خاص بات ٹونگا سے تعلق رکھنے والے پٹا نکولس ٹادفاٹوفو کا منفرد انداز تھا۔ سخت برف میدانوں میں تائی کووانڈو ایتھلیٹ پٹا نکولس ٹادفاٹوفو بغیر شرٹس پہنے ٹونگاکا پرچم اٹھائے اپنے ملکی دستے کے ساتھ افتتاحی تقریب کے پریڈمیں نظر آئے اور سب کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔
خیال رہے کہ انہوں نے 2016 ریو اولمپکس کے افتتاحی تقریب میں اسی انداز میں شرکت کی تھی۔ ایونٹ کے پہلے ہی مرحلے میں باہر ہونے کے باوجود ان کے منفرد انداز سے افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
وہ 2018 سرمائی اولمپکس میں پہلی بار کراس کنٹری اسکیئر مقابلوں میں شرکت کریں گے۔
انہوں نے افتتاحی تقریب کے دوران ایک ویڈیو میں بتایا کہ’میں نے ریو اولمپکس کے بعد سب سے مشکل کھیل میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ مجھے ایک نئے چیلنچ کی ضرورت تھی۔‘
ونٹر اولمپک کے افتتاحی تقریب میں روس کا پرچم نہیں لہرایا گیا ۔ 169روسی ایتھلیٹس نے اولمپک پرچم تلے مارچ پاسٹ کیا۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے2017 دسمبر کو ڈوپنگ اسکینڈل کیس کی وجہ سے روسی اولمپک کمیٹی کو معطل کردیا تھا جس کے باعث 47 روسی ایتھلیٹس 2018 سرمائی اولمپکس میں شرکت کرنے سے محروم ہیں۔
گزشتہ جمعرات کو کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 6ا ایتھلیٹس، 7 ڈاکٹرز، کوچز، معاون کوچز اور اسٹاف کے کیس کو اپنے دائرہ کار سے باہر قرار دیتے ہوئے اپیلیں بھی مسترد کردیں ہیں۔
واضح رہے کہ روس نے 2014 میں سوچی کے سرمائی اولمپکس کی میزبانی کی تھی اور اس دوران سرکاری سرپرستی میں ڈوپنگ کی شکایات موصول ہونے کے بعد یہ تحقیقات شروع کی گئی تھی۔
ونٹر اولمپک گیمز کے دو مقابلوں میں 2 پاکستانی اسیکیرز محمد کریم سید ہمان کراس کنٹری میں صلاحتیوں کا مظاہرہ کریں گے۔
واضح رہے کہ میگا ایونٹ کا انعقاد ہر چار سال بعد کیا جاتا ہے اور چار سال بعد 2022 سرمائی اولمپکس کی میزبانی بیجنگ کرے گا۔