توہین عدالت کیس: طلال چوہدری کے وکیل کو تیاری کیلئے ایک ہفتے کی مہلت

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری—۔فائل فوٹو/ جیو نیوز 

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے وکیل کو تیاری کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے طلال چوہدری کو بھی پیر (26 فروری) تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران طلال چوہدری اپنے وکیل کامران مرتضیٰ کے ہمراہ پیش ہوئے۔

وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت عظمیٰ سے تیاری کے لیے وقت طلب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نوٹس کی کاپی وصول نہیں ہوئی۔

جس پر جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ 'کیس کی تیسری سماعت ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ کونوٹس ہی نہ ملا ہو'۔

سماعت کے بعد عدالت عظمیٰ نے کامران مرتضیٰ کو تیاری کے لیے 1 ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے طلال چودھری کو بھی اپنا جواب پیر کو جمع کرانے کی ہدایت کردی، بعدازاں کیس کی سماعت 26 فروری تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر آرٹیکل 184 (3) کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

طلال چودھری نے گذشتہ ماہ جڑانوالہ کے جلسے میں مبینہ طور پر ججز کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی، وہ اس سے قبل بھی پاناما کیس کے سلسلے میں شریف خاندان کے مالی اثاثوں کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی اور عدلیہ کو نشانہ بناچکے ہیں۔

مزید خبریں :