دنیا
Time 20 فروری ، 2018

شامی فوج کی باغیوں کے زیر قبضہ علاقے پر بمباری، 194 افراد جاں بحق

شام میں باغیوں کے زیرانتظام علاقے غوطہ میں شامی فوج کی بمباری سے 57 بچوں سمیت 194 عام شہری جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اتوار 18 فروری سے غوطہ میں شروع ہونے والے شامی فوج کی بمباری کا سلسلہ مسلسل تیسرے روز بھی جاری رہا جس میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 200 کے قریب پہنچ گئی ہے۔

پیر کو ہونے والی بمباری میں 39 بچوں سمیت 127 شہری جاں بحق ہوئے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شامی حکومت فوری طور پر بمباری کا سلسلہ روکے ورنہ صورتحال بہت خراب ہوجائے گی۔

شام میں موجود انسانی حقوق کے مانیٹرنگ گروپ کے مطابق شام کے مشرقی علاقے غوطہ میں گزشتہ تین دن کے دوران شامی فوج نے بمباری اور راکٹ حملے کئے جس کے نتیجے57 بچوں سمیت 194 افراد ہلاک ہوگئے۔

اقوام متحدہ نے بمباری روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ نہتے شہریوں اور انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنانے سے گریز کیا جائے۔

خیال رہے کہ غوطہ پر 2013 میں باغیوں نے قبضہ کیا تھا اور اس وقت سے حکومتی فورسز فضائی بمباریاں کرتی رہتی ہے تاہم پیر کے روز ہونے والی بمباری اب تک کی بدترین بمباری تھی۔

شامی سول ڈیفنس نے بتایا کہ پیر کی شب بمباری کا سلسلہ شروع ہوا جو منگل کی صبح تک وقفے وقفے سے جاری رہا۔ ممکنہ طور پر شامی فوج غوطہ کو باغیوں سے آزاد کرانے کے لیے زمینی آپریشن کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اس لیے پہلے فضائی کارروائی کے ذریعے راہ ہموار کی جارہی ہے۔

غوطہ باغیوں کے زیر قبضہ اہم علاقوں میں سے ایک ہے تاہم یہ چاروں طرف سے ان علاقوں سے گھرا ہوا ہے جو حکومتی کنٹرول میں ہیں۔

مزید خبریں :