01 مارچ ، 2018
شارجہ: انجری کے باوجود کپتان ڈیرن سیمی کی جارحانہ بلے بازی کی بدولت پاکستان سپر لیگ کے دسویں میچ میں پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد پانچ وکٹوں سے شکست دے دی۔
کوئٹہ کے 142 رنز کے ہدف کے تعاقب میں میچ اختتامی اوور تک گیا اور ڈیرن سیمی کی جانب سے پہلے چھکے اور پھر چوکے نے پشاور زلمی کو فتح سے ہمکنار کروایا۔
کپتان سیمی بولنگ کرتے ہوئے انجری کا شکار ہوگئے تھے اور اس وجہ سے بیٹنگ کرتے ہوئے بھاگ کر رنز نہیں بنا پارہے تھے، انہوں نے اپنی 16 رنز کی اننگز میں 2 چھکے اور ایک چوکا لگایا۔
زلمی کی اننگز کا آغاز اچھا نہ تھا۔کامران اکمل ابتدا ہی میں اس وقت آؤٹ ہوگئے جب شین واٹسن کی گیند پر وہ جارحانہ اسٹروک کھیلنا چاہتے تھے تاہم فیلڈر کو کیچ دے بیٹھے۔
دوسرے آؤٹ ہونے والے بیٹسمین ڈوئن اسمتھ تھے جو محمد نواز کی آرم بال کو سمجھ نہ سکے اور 23 رنز بناکر کلین بولڈ ہوگئے۔
اس کے بعد محمد حفیظ اور تمیم اقبال کے درمیان 54 رنز کی شراکت قائم ہوئی جس نے پشاور کو کوئٹہ کے ہدف کے قریب پہنچادیا۔حفیظ 29 رنز بناکر جان ہیسٹنگ کی گیند کا شکار بنے۔
اگلے آؤٹ ہونے والے بلے باز تمیم اقبال تھے جو انور علی کی شاندار تھرو کا نشانہ بنے اور رن آؤٹ ہوگئے۔
صابر رحمان بھی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور راحت علی کی گیند پر عمر امین کے ہاتھوں 11 رنز بناکر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اس کے بعد کریز پر لنگڑا کر چلتے ہوئے ڈیرن سیمی کی آمد ہوئی جنہوں نے 16 رنز کی اننگز کھیلی جس میں دو چھکے اور ایک چوکا شامل تھا۔
میچ کا آخری اوور انور علی کررہے تھے جس میں زلمی کو 10 رنز درکار تھے تاہم سیمی نے میچ دو گیندوں قبل ہی ختم کردیا۔ انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔
کوئٹہ کی جانب سے شین واٹسن، راحت علی، ہیسٹنگز اور محمد نواز ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل آل راؤنڈر شین واٹسن کی جارحانہ اننگز کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کے خلاف 8 وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز اسکور کیے۔
کوئٹہ کے بلے باز پاور پلے سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے جس کے دوران صرف 31 رنز ہی بن سکے۔
پہلے آؤٹ ہونے والے بلے باز اسد شفیق تھے جو سمین گل کی گیند پر صابر رحمان کو کیچ دے بیٹھے۔
تاہم پاور پلے کے بعد شین واٹسن کی جارحانہ بیٹنگ نے اننگز کو سہارا دیا۔ انہوں نے محمد اصغر کے ایک اوور میں لگتار تین چھکے بھی لگائے۔
عمر امین بھی واٹسن کی طرح جارحانہ بلے بازی کرنا چاہتے تھے تاہم وہ زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی کی گیند پر وہاب ریاض کو کیچ دے سکے۔
واٹسن خالد عثمان کی گیند پر ایک اور چھکا لگایا تاہم اسی اوور میں وہ 32 گیندوں پر 47 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
واٹسن کی اننگز کے بعد کوئٹہ کی اننگز تسلسل کھو بیٹھی اور وقتاً فوقتاً وکٹیں گنواتی رہی۔
کیون پیٹرسن بھی گزشتہ میچ کی پرفارمنس نہیں دکھاپائے اور 5 رنز بناکر ڈیرن سیمی کی گیند پر محمد اصغر کو کیچ دے کر آؤٹ ہوگئے۔
میچ کے دوران زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی انجری کا شکار ہوکر گراؤنڈ سے باہر چلے گئے تاہم ان کی انجری کی نوعیت ابھی واضح نہیں۔
پیٹرسن کے بعد اگلے آؤٹ ہونے والے بلے باز ریلی روسو تھے جنہوں نے 25 گیندوں پر 37 رنز بنائے تاہم عمید کی گیند پر صابر رحمان کو کیچ دے بیٹھے۔
سرفراز اور محمد نواز بھی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور بالترتیب 17 اور 3 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
پشاور کی جانب سے عمید آصف، ڈیرن سیمی اور وہاب ریاض نے دو، دو جبکہ سمین گل اور خالد عثمان نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
میچ وننگ اننگز کھیلنے پر ڈیرن سیمی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ یہ پشاور زلمی کی ٹورنامنٹ میں دوسری فتح تھی جبکہ دو میچوں میں ٹیم ناکام رہی۔