01 مارچ ، 2018
شارجہ: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کی نمائندگی کرنے والے آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے متحدہ عرب امارات میں کرکٹ شائقین سے اپیل کی ہے کہ وہ اسٹیڈیم کا رخ کریں اور کرکٹ سے لطف اندوز ہوں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پہلے دو سیزنز اچھے رہے لیکن اس مرتبہ شائقین کی دلچسپی کچھ کم ہے۔
بوم بوم کے نام سے مشہور مایہ ناز آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ ٹورنامنٹ کی تھوڑی اور مارکیٹنگ ہونی چاہیے اور اسٹیڈیمز میں شائقین کو مدعو کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے شائقین سے بھی درخواست کی کہ وہ اسٹیڈیمز آئیں اور کرکٹ سے لطف اندوز ہوں۔
انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ شارجہ کے میچز سے شائقین اسٹیڈیم کا رخ کریں گے اور فائنل تک آتے رہیں گے۔
پی ایس ایل کے معیار سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ٹورنامنٹ کے انعقاد کا ایک مقصد نئے ٹیلنٹ کو موقع دینا ہے کیوں کہ جن کھلاڑیوں کو موقع نہیں ملتا وہ فرنچائزز کے ساتھ منسلک ہوجاتے ہیں اور اپنا ٹیلنٹ دکھاتے ہیں لیکن ابھی تک اس مرتبہ جتنے میچز ہوئے ہیں کوئی خاص ٹیلنٹ سامنے نہیں آیا۔
شاہد آفریدی نے امید کا اظہار کیا کہ جو تین، چار نئے لڑکے ٹورنامنٹ میں کھیل رہے ہیں ان میں سے کوئی حسن علی، عماد وسیم، شاداب خان اور فخر زمان کی طرح ٹیم میں جگہ بنائے۔
آل راؤنڈر نے کہا کہ چاہتا ہوں ورلڈ کپ 2019 میں ہماری زبردست ٹیم میدان میں اترے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں، لیگ کرکٹ شائقین اور اپنے فاؤنڈیشن کی وجہ سے کھیل رہا ہوں۔
عماد وسیم کی کپتانی کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ان کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ جہاں کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو عماد دیگر کھلاڑیوں سے مشورہ لیتے ہیں اور سارے فیصلے خود کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ٹورنامنٹ میں ایک، دو جگہ عماد پر دباؤ آیا لیکن وہ بالکل پرسکون رہا جو کہ بہت اچھی بات ہے۔
شاہد آفریدی پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن میں کراچی کنگز کی نمائندگی کررہے ہیں۔
کراچی کنگز اپنا اگلا میچ جمعے کو ملتان سلطانز کے خلاف کھیلیں گے۔
ترجمہ اور ایڈیٹنگ: زین العابدین صدیقی