06 مارچ ، 2018
اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے تنظیم نو منصوبے کی مںظوری دے دی گئی۔
ذرائع کا کہناہےکہ پی آئی اے کاخسارہ تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری پلان کے تحت 49 فیصد حصص فروخت کے لئے پیش کئے جائیں گے جبکہ 51 فیصد حصص حکومت کے پاس رہیں گے۔
وفاقی کابینہ نے کھلے سگریٹ کی فروخت پر بھی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیراعظم نےآئندہ گرمیوں بالخصوص رمضان المبارک میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے تاہم توانائی حکام کا کہنا ہے کہ گرمیوں میں بجلی چوری والےعلاقوں میں لوڈشیڈنگ ہوگی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی آئی اے کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے وزارت نجکاری کے حکام نے بتایا کہ پی آئی اے کاخسارہ ساڑھے 3 سو ارب سے بڑھ چکا ہے۔
کابینہ نے ہدایت کی کہ موجودہ خسارہ کون برداشت کرے گا اس کی جامع حکمت عملی تیار کی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ مجوزہ ری اسٹرکچر پلان کے تحت طیاروں اورفلائٹ آپریشنز کوالگ جبکہ ٹکٹنگ اورزمینی آپریشنز کو الگ رکھا جائےگا۔