07 مارچ ، 2018
دبئی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز آل راؤنڈر اور پشاور زلمی کی ٹیم کے رکن محمد حفیظ نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کی ٹیکنیکل کمیٹی کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے باعث وہ ٹورنامنٹ میں بولنگ نہیں کررہے۔
ملتان سلطانز کے خلاف میچ کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پشاور زلمی کی مینجمنٹ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ذریعے پی ایس ایل کمیٹی کے پاس میری بولنگ کے حوالے سے درخواست لے کر گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی کی بولنگ ریویو کمیٹی سے بھی رابطہ کیا گیا تھا جو میرے بولنگ ایکشن کے حوالے سے مطمئن تھی، پاکستان میں دیا گیا ٹیسٹ بھی بہتر آیا تھا، تاہم اس کے باوجود ٹیکنیکل کمیٹی نے بولنگ کروانے کی اجازت نہیں دی۔
محمد حفیظ نے کہا کہ وہ توقع کررہے تھے کہ انہیں بولنگ کرنے کی اجازت مل جائے گی جس کی وجہ سے ان کا اس حوالے سے اعتماد بھی بحال ہوگا تاہم ٹیکنیکل کمیٹی کا فیصلہ قبول کیا۔
سابق کپتان نے بتایا کہ میں نے پی سی بی کے ذریعے انٹرنیشنل ٹیسٹ کے لیے درخواست دی ہوئی ہے اور جب بھی موقع دیا جائے گا ٹیسٹ کے لیے جاؤں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کی سلیکشن پرفارمنس اور فٹنس پر ہوتی ہے، جب تک معیار پر پورا اتر رہا ہوں پاکستان کے لیے کھیلنا چاہوں گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 2019 عالمی کپ ہدف ہے، چاہتا ہوں اس میں پاکستان کے لیے اچھا کھیل پیش کروں۔
گزشتہ سال نومبر میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے مشکوک بولنگ ایکشن کی وجہ سے محمد حفیظ کے انٹرنیشنل مقابلوں میں بولنگ پر پابندی عائد کردی تھی۔
محمد حفیظ 2014 سے بولنگ ایکشن باؤلنگ ایکشن مشکوک ہونے پر آئی سی سی کے ریڈار میں آ رہے ہیں۔
حفیظ کو ایک سال میں دوسری مرتبہ غیر قانونی ایکشن پر جولائی 2015 میں انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک سال کے لئے باؤلنگ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ایک سال کی پابندی کے بعد حفیظ نے نومبر 2016 میں آسٹریلیا میں بولنگ ایکشن ٹیسٹ کروایا جس کے کلیئر ہونے پر انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں دوبارہ بولنگ شروع کی تھی۔
اس کے علاوہ حفیظ کا 2016 میں قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں بھی ایکشن رپورٹ ہوا تھاجس کی وجہ سے وہ پاکستان سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن میں بولنگ کروانے سے قاصر رہے تھے۔