Time 26 مارچ ، 2018
کھیل

پی ایس ایل تھری، نمبرز گیم کا کھیل

پاکستان سپر لیگ تھری کی ٹرافی اسلام آباد یونائیٹڈ کے نام ہوئی—۔فائل فوٹو

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) تھری اسلام آباد یونائیٹڈ کے نام ہوا۔اسلام آباد نے پی ایس ایل کی ٹرافی دوسری بار جیتی۔اس سے قبل اسلام آباد پہلی پی ایس ایل کی بھی فاتح ٹیم رہ چکی ہے۔ 

پی ایس ایل میں بیٹسمین نمبر ون بننے کا اعزاز اسلام آباد ہی کے لیوک رونکی کو ملا۔رونکی نیوزی لینڈ کے وکٹ کیپر بلے باز ہیں جو اب انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں لیکن دنیا بھر کی ٹی ٹوئنٹی لیگ میں اپنے چھکوں اور چوکوں کی وجہ سے شرکت کرتے ہیں۔ رونکی نے اس پی ایس ایل میں سب سے زیادہ 435 رنز بنائے۔ انہوں نے فائنل میں 1 رن پر آؤٹ ہونے والے کامران اکمل کو آخری میچ میں پیچھے چھوڑا ۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیوک رونکی کو نمبر ون بیٹسمین کا اعزاز ملا—۔فائل فوٹو

کامران اکمل نے پورے پی ایس ایل تھری میں 425 رن بنائے۔ رونکی نے کامران اکمل کے مقابلے میں 2 میچز کم کھیلے۔ چوکوں اور اسٹرائیک ریٹ میں بھی سب سے آگے رونکی ہی رہے۔ رونکی نے لیگ کے دوران 51 چوکے لگائے اور ان کا اسٹرائیک ریٹ 182.00 رہا۔ تاہم چھکوں کے میدان میں رونکی، کامران اکمل سے پیچھے رہے، جہاں رونکی نے 24 چھکے لگائے وہاں کامران نے 28 بار گیند کو باؤنڈری سے باہر پہنچایا۔ ففٹی کے معاملے میں بھی رونکی نمبر ون آئے کیونکہ 5 ہی ففٹی بنانے والے بابراعظم نے رونکی سے ایک میچ زیادہ کھیلا۔

پی ایس ایل 3 کی واحد سینچری کامران اکمل نے اسکور کی،کامران نے ہی لیگ کی سب سے تیز ففٹی صرف 17 گیندوں پر اسکور کی۔ فی میچ اسکور کی اوسط یعنی بیٹنگ ایورج میں بھی رونکی نے سب بلے بازوں کو ہرایا، رونکی کا فی میچ اوسط 43.50 رن رہا۔

پی ایس ایل 3 کی واحد سینچری پشاور زلمی کے کامران اکمل نے اسکور کی، تاہم فائنل میں ایک کیچ چھوڑ کر اسلام آباد کی جیت کی راہ ہموار کرنے پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے—۔فائل فوٹو

بولنگ کے میدان کے سلطان اسلام آباد کے فہیم اشرف رہے جنھوں نے 18 شکار کیے۔زلمی کے وہاب ریاض نے بھی 18 کھلاڑیوں کی وکٹ گرائی لیکن انھوں نے فہیم اشرف سے ایک میچ زیادہ کھیلا اور ان کا اسٹرائیک ریٹ بھی فہیم سے زیادہ نکلا۔ اسٹرائیک ریٹ میں بالر نمبر ون فہیم کے ساتھی سمت پٹیل رہے جنھوں نے 9 میچز میں 14.46 کے اسٹرائیک ریٹ سے 13کھلاڑیوں کو نشانہ بنایا۔ اکانومی ریٹ میں وہاب، سمت اور فہیم سے بہتر رہے لیکن 11 میچز کھیلنے والے کوئٹہ کے محمد نواز نے صرف 5.44 رن فی اوور کی اوسط سے رن بننے دیئے اور اکانومی ریٹ میں سب سے بہتر بالر رہے۔

بیٹنگ میں کسی ایک اننگ میں سب سے بہتر اسٹرائیک ریٹ کراچی کے کولن انگرام کا رہا جب انھوں نے ملتان سلطان کے خلاف صرف 8 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 29 رنز بنائے۔

ایک میچ میں بیسٹ بالنگ کا اعزاز ملتان کے عمر گل کو ملا، عمر نے کوئٹہ کے خلاف صرف 24 رنز دے کر 6 وکٹیں گرائی تھیں۔ کسی ایک میچ میں بھی سب سے اچھا اکانومی ریٹ محمد نواز کا رہا جب انھوں نے قلندرز کے خلاف صرف چار اوورز میں صرف 4 رنز بنانے دیئے۔کسی ایک میچ میں سب سے مہنگے بالر ہونے کا ریکارڈ کوئٹہ کے ہی راحت علی کو ملا، وہ بھی قلندرز کے ہی خلاف جب لاہور والوں نے چار اوورز میں 51 رن بنا کر راحت سے راحت چھین لی۔ تین اوورز کے میدان میں سب سے مہنگے عثمان خان ثابت ہوئے جب زلمی کے خلاف ان کے تین اوورز میں 48 رنز بٹورے گئے۔

پشاور زلمی کے کامران اکمل، وہاب ریاض اور محمد حفیظ نے اپنی ٹیم کی طرف سے تمام میچز کھیلے

پی ایس ایل تھری میں صرف تین کھلاڑی ایسے تھے جنھوں نے اپنی ٹیم کی طرف سے تمام میچز کھیلے۔کامران اکمل، وہاب ریاض اور محمد حفیظ اور تینوں کا تعلق پشاور زلمی سے ہی تھا۔

پی ایس ایل تھری کے دوران مجموعی طور پر 414 چھکے اور 774 چوکے لگے۔ سب سے زیادہ چھکے لگانے والی ٹیم زلمی نے 98 چھکے لگائے۔ چوکوں کے میدان میں بھی زلمی 168 چوکوں کے ساتھ پہلے نمبر پر آئی۔ پاکستان سپر لیگ میں بیٹسمین کے کھاتوں میں ایکسٹراز کو چھوڑ کر مجموعی طور پر 9210 رن آئے، اِن میں سے سب سے زیادہ پشاور زلمی نے 1918 رنز بنائے۔ بالنگ کے مجموعی ریکارڈز کی بات ہو تو لیگ کے دوران 10 ”میڈ ن اوورز“ کرائے گئے، ان میں سے سب سے زیادہ 3 کراچی کنگز کے بالرز کے نام رہے۔ پورے پی ایس ایل تھری میں 384 وکٹیں گریں، جن میں سے سب سے زیادہ 79 اسلام آباد کے بالرز کے نام رہیں۔ پی ایس ایل کے دوران 255کیچز پکڑے گئے جن میں سے سب سے زیادہ 53 زلمی کے فیلڈرز اور وکٹ کیپر نے پکڑے۔

 ایک اننگ میں سب سے کم اسکور لاہور قلندرز نے صرف 100 رنز بنایا

پاکستان سپر لیگ تھری کے لیگ میچز بھی اسلام آباد یونائیٹڈ کی برتری کے ساتھ ختم ہوئے تھے۔ لیگ میچز میں اسلام آباد نے سب سے زیادہ 14 پوائنٹس حاصل کیے۔ پوائنٹس ٹیبل میں سب سے نیچے لاہور قلندرز کی ٹیم رہی جس کو صرف 6 پوائنٹس ملے۔ ایک اننگ میں سب سے بڑا اسکور کراچی کنگز نے ملتان سلطان کے خلاف 188 رنز بنایا۔ ایک اننگ میں سب سے کم اسکور لاہور قلندرز نے صرف 100 رنز بنایا، یہ میچ پشاور زلمی نے 10 وکٹوں سے جیتا تھا۔ایک میچ میں سب سے بڑا مجموعی اسکور کوئٹہ اور لاہور قلندرز کے میچ میں 355 رنز بنا۔ دو ٹیموں کا ایک میچ میں سب سے چھوٹا مجموعی اسکور لاہور اور پشاور کے میچ میں بنا جب دونوں ٹیموں نے 204 رنز بنائے۔ رن کے حساب سے سب سے بڑی جیت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کے خلاف 67 رنز سے حاصل کی۔ وکٹوں کے حساب سے سب سے بڑی فتح پشاور زلمی کو لاہور قلندرز کے خلاف 10 وکٹوں سے ملی۔ایک میچ میں سب سے زیادہ ایکسٹرا دینے کا منفی ریکارڈ بھی لاہور کے نام ہوا جب اس ٹیم نے کراچی کنگز کو 19 رنز تحفے میں دیے۔

 وکٹ کیپنگ میں سب سے اچھا ریکارڈ ملتان کے سنگا کارا کا رہا—۔فائل فوٹو

پی ایس ایل میں وکٹ کیپنگ میں سب سے اچھا ریکارڈ ملتان کے سنگا کارا کا رہا، جنہوں نے دس میچز میں 10کھلاڑیوں کا کیچ یا اسٹمپ کیا۔فیلڈنگ میں سب سے زیادہ 8 کیچز اسلام آباد کے ہی جے پی ڈومنی نے پکڑے،کراچی کنگز کے ڈنلی نے بھی 8 کیچز پکڑے لیکن انھوں نے ڈومنی سے 2 میچز زیادہ کھیلے۔ اسلام آباد کے الیکس ہیلز نے صرف تین میچز میں ہی 5 بلے بازوں کا کیچ پکڑا۔

کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ کراچی کے ڈنلے اور بابر کے نام رہا، دونوں نے دوسری وکٹ کی پارٹنر شپ میں 118رنز کی شراکت داری کی۔

نوٹ: ریکارڈز کے اعداد و شمار اکٹھے کرنے میں اور ان کو لکھنے میں غلطی کا امکان ہوتا ہے۔آپ بھی کوئی غلطی دیکھیں تو نشاندہی کریں شکریہ۔

مزید خبریں :