26 مارچ ، 2018
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریوینیو ہارون اختر نے کہا ہے کہ بڑھتا ہوا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑا چیلنج ہے لیکن پاکستان کے دیگر اعداد و شمار بہتر رہے، نئے مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگے گا جبکہ نان فائلز کا ٹیکس ریٹ مزید بڑھایا جائے گا۔
انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے پری بجٹ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے ہارون اختر نے کہا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پر تعیش زندگی گزانے والوں کی فہرست پر کام جاری ہے، درآمدات بڑھنے اور برآمدات کم ہونے کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے، پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 6 فیصد کے قریب ہے، شرح سود کم سطح پر ہونے کے فوائد بھی ملے جبکہ مہنگائی کی شرح بھی کم سطح پر ہے۔
ہاروان اختر نے کہا کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا البتہ نان فائلرز کے ٹیکس ریٹ کو مزید بڑھایا جائے گا تاکہ وہ خود فائلر بن جائے اور کم ٹیکس کا فائدہ لے سکے۔
انہوں نے کہا کہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق ایف بی آر کی جائیداد کی ویلیوایشن بڑھانے کی تجویز پر غور کیا جائے گا، بجٹ میں کارپوریٹ ٹیکس میں کمی پر بھی غور کیا جائے گا۔