پاکستان
23 جولائی ، 2012

سزائے موت کے قیدی جیلوں میں طبعی موت مرنے لگے

سزائے موت کے قیدی جیلوں میں طبعی موت مرنے لگے

لاہور … سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عملدرآمد روکنے سے جیلوں میں مشکلات اور امن و امان کا مسئلہ کھڑا ہو گیا، قیدی سزا پانے کے بجائے طبعی موت مرنے لگے، حکومت پنجاب نے وزارت داخلہ کو ایک خط میں اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا۔ ایک سرکاری دستاویز کے مطابق حکومت پنجاب نے وزارت داخلہ کو خبردار کیا ہے کہ 2008ء کے بعد پھانسیوں پر عملدرآمد روکنے سے یہ قیدی جیلوں میں امن و امان کے حوالے سے مسئلہ بنے ہوئے ہیں، قریباً چار سال سے کسی قیدی کو پھانسی نہ ملنے سے یہ سزا پانے کے بجائے طبعی موت مرنے لگے ہیں، جبکہ پھانسیاں دینے والے جلاد گھروں میں بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔ حکومت پنجاب کے مطابق پھانسی کے ملزم کو نہ توکوٹھڑی میں رکھا جا سکتا ہے اور نہ ہی بیڑیاں ڈالی جا سکتی ہیں۔سرکاری دستاویز کے مطابق پنجاب میں سزائے موت کے 6 ہزار سے زائد قیدی جیلوں میں بند ہیں ،ان میں ہزار سے زائد کی رحم کی اپیلیں مسترد ہو چکی ہیں تاہم صدارتی حکم کے تحت انہیں پھانسی کی سزا نہیں دی جارہی۔

مزید خبریں :