30 مارچ ، 2018
پاکستان کے خلاف 3 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کی سیریز کے لیے ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم ہفتے کی شب دو مختلف پروازوں سے کراچی پہنچ رہی ہے۔
نیشنل اسٹیڈیم میں سیریز سے قبل عالمی چیمپیئن ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں اور آفیشلز کا پہلا گروپ ہفتے کی رات ساڑھے 9 بجے اور دوسرا گروپ رات سوا 12 بجے دبئی سے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے گا۔
دو الگ الگ فلائٹس میں آنے کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ دبئی سے کراچی کے درمیان ایک فلائٹ میں تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز کے لیے نشستیں دستیاب نہیں ہیں۔
ویسٹ انڈین ٹیم کراچی میں تین راتیں قیام کرے گی اور ایئرپورٹ سے ٹیم کو سخت پہرے میں ہوٹل پہنچایا جائے گا۔
ہفتے کی شب آرام کے بعد اتوار کو پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلا جائے گا جبکہ منگل کی شب کراچی میں آخری ٹی ٹوئنٹی کے بعد ویسٹ انڈین ٹیم اسٹیڈیم سے سیدھا ایئرپورٹ جائے گی اور میچ ختم ہونے کے چند گھنٹے بعد کراچی سے براستہ دبئی واپسی کے لیے اڑان بھرے گی۔
حد درجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ میچوں کے علاوہ کھلاڑیوں کا کراچی میں کم سے کم قیام ہوگا۔
سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پاکستان کا دورہ کرنے والی ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم کراچی میں اہم کھلاڑیوں کی خدمات سے محروم ہوگئی ہے۔
اتوار (یکم اپریل) کو ہونے والے پہلے میچ سے قبل مہمان ٹیم کا کوئی پریکٹس سیشن نہیں ہوگا اور نہ ہی ٹیم کے کپتان سیریز سے قبل روایتی پری سیریز پریس کانفرنس کریں گے جبکہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے کپتانوں کے درمیان ٹرافی کے ساتھ فوٹو سیشن بھی نہیں رکھا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا ہے کہ ہفتے کو شام ساڑھے 5 بجے پاکستان ٹیم کی پریس کانفرنس ہوگی، جس کے بعد ٹیم شام 6 سے رات 9 بجے تک نیشنل اسٹیڈیم میں پریکٹس کرے گی۔
پی سی بی نے ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی مصروفیات کے شیڈول کا باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز ٹیم کو کراچی میں صدارتی سیکیورٹی دی جائے گی، مہمان ٹیم کو جہاز سے رن وے پر لایا جائے گا، جہاں سے بلٹ پروف کوسٹرز پر انہیں کڑے پہرے میں ہوٹل منتقل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم 2006 کے بعد پہلی بار پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔
2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد زمبابوے اور سری لنکا کے بعد ویسٹ انڈیز کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرنے والی تیسری ٹیم ہے۔
گذشتہ سال اکتوبر میں ورلڈ الیون نے بھی لاہور میں تین میچ کھیلے تھے، تاہم کراچی میں 9 سال بعد پہلی بار کوئی ٹیسٹ ٹیم میچ کھیلے گی۔
5 دن قبل 25 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل فائنل ہوا تھا، جس میں اسلام آباد اور پشاور کی جانب سے غیر ملکی کھلاڑیوں نے شرکت کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے پاکستان میں ہونے والے میچوں کے لیے فرنچائز نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو فی میچ 5 ہزار ڈالرز اضافی ادا کیے جبکہ ویسٹ انڈیز بورڈ نے اپنے کھلاڑیوں کو پی ایس ایل کے لیے پاکستان کا این او سی جاری کرنے کے لیے 20 ہزار ڈالرز فی کھلاڑی کے حساب سے اضافی معاوضہ طلب کیا۔
اتوار سے ویسٹ انڈیز کی ٹیم تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلنے کراچی آرہی ہے، ان میچوں کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ، ویسٹ انڈیز کے ہر کھلاڑی کو 25 ہزار ڈالرز اضافی ادا کرے گا۔
یہ رقم ویسٹ انڈیز کے کسی بھی کھلاڑی کو ادا کی جانے والی میچ فیس سے 70فیصد زیادہ ہے۔ اس سے قبل پی سی بی نے شارجہ میں ٹی ٹین لیگ کے لیے منتظمین کو 26 پاکستانی کھلاڑیوں کے این او سی جاری کرنے کے لیے 4 کروڑ روپے لیے تھے۔