04 اپریل ، 2018
پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے لائسنس یافتہ چینلز کی بندش پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کے خلاف کسی بھی لائسنس یافتہ چینل کی بندش غیر قانونی ہے۔
پی بی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسی بندش اظہار رائے اور اطلاعات تک رسائی کے آئینی حق سے بھی محروم کرنے کی کوشش ہے۔
پی بی اے نے مطالبہ کیا ہے کہ پیمرا اور حکومت اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی لائسنس یافتہ چینل غیر قانونی طریقے سے بند نہ کیا جائے اور پی بی اے ارکان کو نشریات کے قانونی حق سے محروم نہ کیا جائے۔
پی بی اے کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ آزادی اظہار رائے اور اطلاعات تک رسائی کا حق پاکستان کے آئین کے تحت ہر شہری کے بنیادی حقوق میں سے ہیں لہٰذا پیمرا اور حکومت پاکستان اس بات کو یقینی بنائے کہ کسی بھی لائسنس یافتہ چینل کو غیر قانونی طریقے سے بند نہ کیا جائے۔
پی بی اے نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اگر پی بی اے کے کسی رکن کو نشریات کے قانونی حق سے محروم کیا گیا ہے تو اس کا فوری بحال کیا جائے۔
خیال رہے کہ جیو کے تمام چینلز کی بحالی کے لیے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے اپنے احکامات پر عملدرآمد کے لیے صوبوں سے پولیس کی مدد بھی مانگ لی ہے۔
پیمرا نے تمام کیبل آپریٹرز کو ہدایت کی تھی کہ 24 گھنٹے میں جیو کے تمام چینلز کو پرانی پوزیشن پر بحال کیا جائے تاہم اس پر اب تک عملدرآمد نہیں ہوا۔
جیو ٹی وی کی مختلف شہروں میں بندش پر صحافیوں کی عالمی تنظیم 'کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس' نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی ہدایت کے باوجود کیبل آپریٹرز نے احکامات کی تعمیل نہیں کی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جیو کو کیبل ٹی وی پر بند کرنا معلومات کے حصول کے آئینی حق پر حملہ ہے۔