24 جولائی ، 2012
اسلام آباد…ارسلان افتخار کے وکیل سردار اسحاق نے کہا ہے کہ نیب چیف جسٹس کی فیملی کو بدنام کرنے کی کوشش کررہا ہے۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہمارا یقین ہے کہ عزت و ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ارسلان افتخار کیس کی سماعت کی۔اٹارنی جنرل عرفان قادر نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ تین گھنٹے سے بیٹھے ہیں اور یہ بھی معلوم نہیں کہ یہاں کیوں بلایا گیا ہے۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ، ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہا گیا تھا کہ جو خط آپ نے نیب کو لکھا ہے وہ پیش کیا جائے،لیکن ڈپٹی اٹارنی جنرل نے وہ خط پیش نہیں کیا، اس لیے آپ کوبلایا گیا۔لگتا ہے کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے آپ کو نہیں بتایا۔ جسٹس جوادنے کہا کہ آپ کی برہمی ہمارے لیے پھول ہے، آپ کو کچھ کہا ، نہ اس کی نوبت آئی۔آپ نے جو خط نیب کو لکھا اسے جمع کرائیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا ان کے پاس وہ خط ہے جو نیب کو لکھا گیا تھا ،وہ پیش کردیتے ہیں۔جس پر عدالت نے انہیں ہدایت کی کہ وہ یہ خط مناسب طریقے سے رجسٹرار آفس میں جمع کرائیں۔سپریم کورٹ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو طلب کرتے ہوئے سماعت کل (بدھ) تک ملتوی کردی۔