09 مئی ، 2018
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں 4 جون کو طلب کرلیا۔
نیب حکام کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے صاف پانی کمپنی کیس کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو نیب کی جانب سے سوالنامہ بھی بھجوادیا گیا ہے۔
نیب لاہور صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں 4 اعلیٰ افسران ناصر قادر بھدل، ڈاکٹر ظہیر الدین، محمد سلیم اور محمد مسعود اختر کو گرفتار کرچکی ہے۔
ناصر قادر بھدل صاف پانی کمپنی میں چیف پروکیورمنٹ آفیسر، ڈاکٹر ظہیر الدین چیف ٹیکنیکل آفیسر تھے۔ کنسلٹنٹ انجینئر محمد سلیم اختر صاف پانی کمپنی کیساتھ بطور پروکیورمنٹ و کنٹریکٹ اسپیشلسٹ اور محمد مسعود اختر مینیجنگ ڈائریکٹر کے ایس بی پمپس بطور کنٹریکٹر منسلک رہے۔
نیب کے مطابق ملزمان کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔ ملزمان نے بہاولپور ریجن میں انتہائی مہنگے داموں 116 واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کیے۔
یاد رہے کہ رواں برس 11 فروری کو سپریم کورٹ میں صاف پانی ازخود نوٹس کی سماعت میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ تین ہفتوں میں صاف پانی کی فراہمی اور واٹر ٹریٹمنٹ کا منصوبہ پیش کردیں گے۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب آشیانہ اقبال کرپشن کیس میں بھی نیب میں پیش ہوچکے ہیں۔ نیب نے احد چیمہ کو 21 فروری کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کی اراضی میں خورد برد کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد سے وہ اب تک نیب کی تحویل میں ہیں۔