22 جون ، 2018
انتخابات میں حصہ لینے کے لیے سیاستدانوں پر اپنے اور اپنے گھر والوں کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کروانے کی پابندی کے بعد سیاستدانوں کے اثاثے سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
عوام کو معلوم ہو رہا ہے کہ کون ارب پتی ہے تو کون کروڑ پتی، اب یہ معلوم کرنا فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا ہے کہ وہ ان کے ذرائع معلوم کرے کہ کس طرح اور کب یہ جائیدادیں بنائی گئیں اور کون حقیقی مالدار ہے۔
تاہم اثاثے ظاہر کرنے والے سیاسی رہنماؤں میں سندھ کے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو نسبتاً غریب امیدوار ثابت ہوئے ہیں کیوں کہ ان کے پاس ایک سائیکل بھی نہیں ہے۔
جام خان شورو کے ظاہر کیے گئے اثاثوں کی مالیت صرف 5 کروڑ 63 لاکھ 3 ہزار 566 ہے۔
جام خان شورو 262 ایکڑ زرعی زمین کے مالک ہیں جس کی مالیت محض 37 لاکھ 50 ہزار ہے۔ ان کی اہلیہ کے نام پر 15 لاکھ روپے کی ایک زمین ہے۔
سابق صوبائی وزیر کا 2 کروڑ 50 لاکھ روپے مالیت کا ایک سی این جی اسٹیشن، 50 تولہ سونا، جو انہیں کسی نے تحفے میں دیا۔ اس کے علاوہ جام خان شورو کے پاس 2 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد نقد بھی ہیں جو ان کے چار مختلف بینک اکائونٹس میں موجود ہیں۔
اگر ٹیکس کی مدد میں ادائیگی کا جائزہ لیں تو معلوم ہوتا ہے کہ جام خان شورو نے 2015 میں 5 لاکھ 71 ہزار 459 روپے جب کہ زرعی آمدنی پر 4 لاکھ 9 ہزار 575 روپے ٹیکس ادا کیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے 2016 میں 7 لاکھ 12 ہزار 732 روپے انکم ٹیکس اور زرعی آمدن پر 14 لاکھ 55 ہزار 500 روپے جب کہ 2017 میں 10 لاکھ 33 ہزار 222 روپے انکم ٹیکس اور زرعی آمدن پر 15 لاکھ روپے سے زائد کا ٹیکس ادا کیا۔
جام خان شورو نے 2015 سے 2018 کے دوران 17 غیر ملکی دورے کیے جس پر ان کے 30 لاکھ 4 ہزار 500 روپے خرچ ہوئے۔
گزشتہ سال ان کے اثاثوں کی مالیت 4 کروڑ 43 لاکھ 10 ہزار 144 تھی، اس طرح ایک سال میں ان کے اثاثوں کی مالیت میں ایک کروڑ روپے سے زائد اضافہ ہوا۔
پی ایس 62 سے جام خان شورو کے چھوٹے بھائی کاشف شورو انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں تاہم اثاثوں کے ظاہر کرنے سے معلوم ہوا کہ وہ اپنے بڑے بھائی سے زیادہ دولت مند ہیں۔
کاشف شورو کے حالیہ اثاثوں کی مالیت 29 کروڑ روپے ہے جو گذشتہ سال 30 کروڑ سے زائد تھی، اس طرح ان کے اثاثے ایک کروڑ روپے کم ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق کاشف شورو کراچی کے مہنگے علاقے ڈیفنس اور جامشورو سمیت دیگر مقامات پر 9 کروڑ سے زائد مالیت کی جائیدادوں کے مالک ہیں۔
کاشف شورو 9 کروڑ 95 لاکھ روپے مالیت کے کیٹل فارم، پولٹری فارم اور ایگریکلچر فارم کے مالک بھی ہیں۔
ان کے پاس 2 کروڑ 79 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی تین گاڑیاں بھی ہیں۔
اس کے علاوہ کاشف شورو کے پاس 6 کروڑ 54 لاکھ روپے سے زائد نقدی، تین مختلف بینکوں میں 1 کروڑ 27 لاکھ روپے سے زائد رقم اور 4 لاکھ 35 ہزار روپے مالیت کے تین ہتھیار بھی ہیں۔
ٹیکس کی ادائیگی کے حوالے سے دیکھا جائے تو کاشف شورو نے 2015 میں ایک لاکھ 9 ہزار 121 روپے، 2016 میں ایک لاکھ 3 ہزار 250 اور 2017 میں ایک لاکھ 46 ہزار 54 روپے کا ٹیکس ادا کیا۔
اس کے علاوہ کاشف شورو نے ان تین برسوں کے دوران زرعی آمدن پر 6 لاکھ 23 ہزار سے زائد ٹیکس ادا کیا۔
پی ایس 59 مٹیاری کے امیدوار مخدوم رفیق الزماں کے اثاثوں کی تفصیل کچھ اس طرح کی ہیں۔
مخدوم رفیق الزماں نے کل اثاثوں کی مالیت 16 کروڑ سے زائد ظاہر کی ہے، وہ 5 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی ملکی وغیر ملکی جائیداد کے مالک ہیں۔
مخدوم رفیق الزماں کی جائیدادیں، ہالا، کراچی، راولپنڈی، اسلام آباد، حیدرآباد، ٹھٹھہ میں ہے۔ اس کے علاوہ ان کا لندن میں ساڑھے 3 کروڑ روپے مالیت کا فلیٹ بھی ہے۔
ان کی ظاہر کی جانے والی جائیداد میں اکثر بیٹے اور اہلیہ کے نام ہیں۔
مخدوم رفیق الزماں کے حلف نامہ میں شیئرز اور انشورنس کی مد میں 20 لاکھ روپے کی انویسٹمنٹ ظاہر کی گئی ہے۔
مخدوم رفیق الزماں نے 30 لاکھ روپے مالیت کی تین گاڑیاں ظاہر کی ہیں، اس کے علاوہ ان کے پاس 9 کروڑ روپے سے زائد نقدی بھی ہے۔
مخدوم رفیق الزماں کے غیر ملکی اکائونٹ میں 1 لاکھ پائونڈز، اور ملک میں چار بینکوں میں 28 لاکھ 97 ہزار سے زائد کی رقم موجود ہے۔
مخدوم رفیق الزماں نے سال 2015 سے 2017 تک 4 لاکھ 42 ہزار سے زائد کا انکم ٹیکس ادا کیا۔ انہوں نے سال 2015 سے 2018 تک 13 سے زائد غیر ملکی دورے کیے۔