03 جولائی ، 2018
اسلام آباد: دل کے علاج کے لیے بھارت جانے والی فیصل آباد کی 7 سالہ زینب لدھیانہ کے اسپتال میں انتقال کرگئی جس کی میت پاکستان پہنچادی گئی ہے۔
والد کے مطابق کمسن زینب کے دل میں 3 سوراخ تھے اور اس کے دل کا بایاں حصہ بھی کام نہیں کر رہا تھا۔
بچی کے والد کا کہنا تھا کہ فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ پاکستان میں زینب کی سرجری کے سلسلے میں خطرات ہیں جس کے بعد انہوں نے بھارت میں بیٹی کے علاج کے لیے رابطہ کیا۔
بعدازاں زینب کے والد اسے بھارتی شہر لدھیانہ لے گئے جہاں کے ایک اسپتال میں گزشتہ رات اس کی سرجری کی گئی اور اسے انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں منتقل کردیا گیا۔
والد کے مطابق ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ زینب کی سرجری کامیاب ہوئی ہے لیکن آئندہ 24 گھنٹے بچی کے لیے اہم ہیں اور صبح 4 بجے زینب نے دم توڑ دیا۔
اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کے مطابق کمسن زینب کی میت واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچادی گئی ہے اور میت پاکستان لانے میں پاکستانی ہائی کمیشن نے مکمل تعاون کیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ زینب کی میت پاکستان واپس لانے کےلیے بھارتی حکام نے بھی پورا تعاون کیا۔
قبل ازیں نجی اسپتال نے زینب کی میت تو والدین کے حوالے کر دی تھی لیکن میت پاکستان واپس لانے کے لیے غمزدہ والدین کو سخت پریشانی کا سامنا تھا۔
زینب کے والد نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں الزام عائد کیا تھا کہ سفری دستاویزات کے لیے پولیس کبھی ایک دفتر تو کبھی دوسرے دفترکے چکر لگوا رہی ہے۔
اپنے پیغام میں انہوں نے بیٹی کی میت واپس لانے کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن سے مدد کی بھی اپیل کی تھی جس کے بعد ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے بتایا تھا کہ بھارتی حکومت سے زینب کی میت کی حوالگی کا عمل تیز کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔