27 جولائی ، 2018
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق، شاہد خاقان عباسی، عابد شیر علی اور پی ٹی آئی کے عبدالعلیم خان کی دوبارہ گنتی کی درخواستیں منظور کرلی گئی ہیں۔
عام انتخابات میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے این اے 131 میں انتہائی سخت مقابلے کے بعد خواجہ سعد رفیق کو انتہائی معمولی فرق کے ساتھ شکست دی، عمران خان نے 84313 ووٹ جب کہ خواجہ سعدرفیق نے 83633 ووٹ حاصل کیے۔
عابد شیر علی کو این اے 108 فیصل آباد سے تحریک انصاف کے امیدوار عابد شیر علی کو پی ٹی آئی کے فرخ حبیب نے شکست دی۔ فرخ حبیب نے ایک لاکھ بارہ ہزار 740 ووٹ لیے جب کہ عابد شیر علی کے حصےمیں ایک لاکھ گیارہ ہزار 529 ووٹ آئے۔
این اے 129 سے تحریک انصاف کےعلیم خان کو (ن) لیگ کے ایاز صادق نے شکست دی، ایاز صادق نے ایک لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کیے جب کہ علیم خان کو 94 ہزار سے زائد ووٹ ملے۔
خواجہ سعد کی درخواست
این اے 131 سے عمران خان سے شکست کھانے والے لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے آج انتخابات کے نتائج کو چیلنج کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر محمد اختر بھنگو کو درخواست جمع کروا دی۔
سعد رفیق نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ این اے 131 میں پریزائیڈنگ افسر نے سیکڑوں ووٹ دانستہ مسترد کیے۔
سعد رفیق نے اپنی درخواست میں یہ مطالبہ بھی کیا کہ این اے 131 کی گنتی دوبارہ کی جائے اور مسترد کیے گئے ووٹوں اور گنتی کا عمل مکمل ہونے تک رزلٹ جاری نہ کیا جائے۔
عابد شیر علی کی درخواست منظور
دوسری جانب این اے 108 فیصل آباد سے ہارنے والے عابد شیر علی کی دوبارہ گنتی کی درخواست بھی منظور کرلی گئی ہے اور ریٹرننگ افسر نے صبح ساڑھے 8 بجے دوبارہ گنتی کا حکم دیا ہے۔
علیم خان کی درخواست
علاوہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی این اے 129 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کرلی گئی ہے اور ریٹرنگ افسر نے کل صبح 10 بجے ایاز صادق کو طلب کرلیا ہے۔
علیم خان نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ این اے 129 کے انتخابی نتائج حقائق کے برعکس دیئے گئے، بیلٹ پیپرز کی گنتی کے وقت پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا۔
شاہد خاقان عباسی کی درخواست
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی مری سے اپنے آبائی حلقے این اے 57 پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کر دی ہے۔
این اے 57 مری سے تحریک انصاف کے امیدورا صداقت علی خان نے مسلم لیگ ن کے شاہد خاقان عباسی کو شکست دی تھی۔
صداقت علی خان نے 136249 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مد مقابل شاہد خاقان عباسی نے 124703 ووٹ حاصل کیے تھے۔
اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 6 سے بھی ن لیگ کے امیدوار راجہ اشفاق سرور نے بھی دوٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کر دی ہے۔
عبدالقادر اور موسی گیلانی کی درخواستیں منظور
ملتان سے بھی قومی اسمبلی کے حلقے این اے 154 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالقادرگیلانی کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔
این اے 154 ملتان پر پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالقادر گیلانی کو تحریک انصاف کے احمد حسین نے شکست سے دوچار کیا۔
این اے 157 ملتان سے بھی علی موسیی گیلانی کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور ہو گئی ہے۔
این اے 57 پر موسی علی گیلانی کو تحریک انصاف کے امیدوار مخدوم زین حسین قریشی نے شکست دی تھی۔
ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر ملتان کے مطابق این اے 154 اور این اے157 پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کل صبح 9 بجے كی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خواجہ سعد رفیق نے الزام عائد کیا تھا کہ عمران خان نے این اے 131 کا الیکشن 50 کروڑ میں خریدا، اندھا دھند پیسہ لُٹایا گیا اور ووٹوں کی خرید و فروخت کی گئی۔
اس کے علاوہ پیپلز پارٹی نے بھی انتخابی نتائج پر تحفظات کا کیا ہے اور الیکشن کمیشن سے فارم 45 اور 46 تاخیر سے دینے اور پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالنے کے حوالے سے جواب طلب کیا ہے۔