کھیل

عمر اکمل کو ڈسپلن کرنے کی ذمہ داری سابق فاسٹ بولر سلیم جعفر نے لے لی

عمر اکمل کو چیمپئنز ٹرافی کے دوران ان فٹ قرار دے کر مکی آرتھر نے وطن واپس بھیج دیا تھا—فائل فوٹو۔

مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل کے خلاف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) تحقیقات کررہا ہے لیکن وہ یکم ستمبر سے اپنے نئے ڈپارٹمنٹ حبیب بینک کے لئے قائد اعظم ٹرافی میں حصہ لیں گے۔

سابق کپتان یونس خان کے بعد عمر اکمل کو ڈسپلن کرنے کی ذمے داری سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر اور ان کی ٹیم کے ہیڈ کوچ سلیم جعفر نے لی ہے۔

سلیم جعفر نے حبیب بینک ٹیم کو سنبھالتے ہی یہ مشکل ذمے داری اپنے کاندھوں پر لے لی ہے۔

مڈل آرڈر بیٹسمین کے لئے اچھی خبر یہ ہے کہ انہیں حبیب بینک نے ملازمت دے کر ان کے زخموں پر مرہم رکھ لیا ہے لیکن عمر اکمل کے خلاف آئی سی سی کی تحقیقات خاموشی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔

حبیب بینک کے ٹیسٹ اوپنر احمد شہزاد کو مثبت ڈوپ ٹیسٹ آنے کی وجہ سے ممکنہ پابندی کا سا منا ہے۔

بینک نے احمد شہزاد کو کپتانی سے ہٹادیا ہے اور قائد اعظم ٹرافی کے لئے اپنے کھلاڑیوں کی فہرست میں احمد شہزاد کو شامل نہیں کیا ہے۔ ایسے میں حبیب بینک نے ایک اور متازع کرکٹر عمر اکمل کو اپنی کرکٹ ٹیم میں شامل کر لیا ہے۔

عمر اکمل اس سے قبل یو بی ایل میں تھے لیکن بینک کی ٹیم بند ہونے کے بعد عمراکمل نے کئی اور کھلاڑیوں کے ساتھ ڈپارٹمنٹ تبدیل کر لیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حبیب بینک نے نئے ہیڈ کوچ سلیم جعفر نے عمر اکمل کو ٹیم میں شامل کرنے اور انہیں ڈسپلن کرنے کے لئے ٹاسک لیا ہے۔

عمر اکمل پندرہ ماہ قبل پاکستان ٹیم سے اس وقت باہر ہوئے تھےجب انگلینڈ میں چیمپنز ٹرافی سے قبل ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے انہیں ان فٹ کہہ کر وطن واپس بھیج دیا تھا۔

اس کے بعد عمر اکمل نے قومی اکیڈمی میں مکی آرتھر پر سنگین الزامات لگائے جس پر انہیں جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔

عمر اکمل نے چند ہفتے قبل میچ فکسنگ کا الزام لگا کر نئے تنازع کو جنم دیا اور ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

اس سے قبل پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز کے کپتان برینڈن میکالم کے ساتھ بھی ان کے اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر اکمل قائد اعظم ٹرافی میں حبیب بینک کی جانب سے عمران فرحت کی کپتانی میں کھیلیں گے۔

28سالہ عمر اکمل پاکستان کی جانب سے 16 ٹیسٹ 116 ون ڈے اور 82 ٹی ٹوئینٹی کھیل چکے ہیں لیکن ان کا کیریئر تنازعات کا شکار ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی حکام نے عمر اکمل سے اسکائپ کے ذریعے بیان ریکارڈ کیا ہے اور پی سی بی سے عمر اکمل کے انٹرویو کی ریکارڈنگ مانگی گئی ہے۔

مزید خبریں :