19 اگست ، 2018
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹر احمد شہزاد کو لیول ون کوچنگ کورس میں شرکت سے روک دیا۔
کراچی میں پی سی بی ایوارڈز کی تقریب میں ہونے والی بد انتظامی کا شور ابھی کم نہیں ہوا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹر احمد شہزاد کے اسکینڈل نے پی سی بی کے انتظامی سیٹ اپ کی قلعی کھول دی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایک دن بعد اپنی غلطی کا احساس ہوگیا اور احمد شہزاد کو لاہور میں لیول ون کوچنگ کورس میں شرکت سے روک دیا ہے۔
پی سی بی نے احمد شہزاد کو ڈوپ کیس میں معطل کر رکھا ہے جب کہ ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے احمد شہزاد کو کورس میں شرکت کی اجازت نہیں دی ہے۔
پی سی بی افسران کی بد انتظامی اس وقت سامنے آئی جب انہوں نے معطل کھلاڑی کو کورس میں شرکت کی اجازت دے دی اور احمد شہزاد کی تصویر بھی جاری کردی لیکن پی سی بی افسران کو جب اس غلطی کا احساس ہوا تو انہوں نے احمد شہزاد کا نام کورس سے فوراً واپس لے لیا۔
کورس کے شرکاء کے گروپ فوٹو میں مصباح الحق، محمد حفیظ، عمر گل، امام الحق، بابر اعظم، عثمان صلاح الدین کے ساتھ احمد شہزاد اور دیگر کرکٹرز بھی موجود تھے تاہم اب پی سی بی کی جانب سے احمد شہزاد کو کورس میں شرکت سے روک دیا گیا ہے۔
قومی ٹیم کے بعد ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بھی فارغ کئے جانے والے اوپنر نے 27 جولائی کو اپنا جواب جمع کروایا تھا لیکن ابھی تک اس کیس میں مزید پیش رفت نہیں ہوئی ہے، الزام ثابت ہونے پر انہیں 2 سال پابندی کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
احمد شہزاد نے بورڈ سے مزید دستاویز مانگی ہیں تاکہ ان کا وکیل کیس کا دفاع کرسکے۔
واضح رہے کہ احمد شہزاد پر ماری جوانا استعمال کرنے کا الزام ہے جب کہ احمد شہزاد کا ڈوپ ٹیسٹ ایک ڈومیسٹک میچ کے دوران لیا گیا تھا جو مثبت آیا تھا۔
ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد احمد شہزاد کو ان کے ڈپارٹمنٹ حبیب بینک نے کپتانی سے بھی ہٹا دیا تھا ہے اور ان کا نام قائد اعظم ٹرافی کے ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست میں بھی شامل نہیں ہے۔