27 اگست ، 2018
گذشتہ کئی برسوں سے پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ کرکٹ روابط منقطع ہیں۔ ایسے میں بھارت کی ایک مشہور تنظیم نے نیروبی میں کرکٹ ٹورنامنٹ کرانے کے لیے پاکستان کے مشہور کرکٹ ایڈمنسٹریٹر عارف عباسی کی خدمات حاصل کی ہیں۔
ڈبل وکٹ ٹورنامنٹ سے کینیا میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی جانب پیش قدمی ہوگی۔ اس میں دنیا کے اسٹار کرکٹر ایکشن میں دکھائی دیں گے۔
عارف عباسی بھارت کے ساتھ مل کر دو ورلڈ کپ کی میزبانی کے انتظامات میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔اب جواہرلال نہرو اسپورٹس ٹرسٹ نے کینیا کے شہر نیروبی میں ہونے والے ڈبل وکٹ کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر عارف علی خان عباسی کو ٹیکنیکل ڈائریکٹر بنانے کی پیشکش کی ہے۔
پاکستان کے مشہور کرکٹ آرگنائزر عارف عباسی نے یہ پیشکش قبول کر لی ہے اور وہ ستمبرمیں ٹورنامنٹ کی انتظامی کمیٹی میں شرکت کے لیے نیروبی جائیں گے۔
پاکستان میں ورلڈ کپ لانے اور دو ورلڈ کپ کی کامیاب میزبانی کے اہم کردارعارف عباسی کا کہنا ہے کہ جواہر لال نہرو ٹرسٹ کی پیشکش میرے اور پاکستان کے لیے اعزاز ہے۔ اس ٹرسٹ کے صدر وکرم کول نے مجھے یہ ڈبل وکٹ ٹورنامنٹ کرانے کی پیشکش ہے۔
انہوں نے کہا کہ جواہر لال نہرو ٹرسٹ 1989 میں بھارت میں نہرو کپ کراچکا ہے جسے ایڈن گارڈنز کولکتہ میں عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے جیتا تھا۔ پاکستان نے فائنل میں ویسٹ انڈیز کو شکست دی تھی۔
عارف عباسی کرکٹ کینیا چیمپئنز ڈبل وکٹ ٹورنامنٹ نیروبی میں کرارہی ہے جس کو جواہر لال نہرو ٹرسٹ آرگنائز کررہا ہے۔ اس چار روزہ ٹورنامنٹ سے قبل ٹرسٹ کا پانچ رکنی وفد نیروبی میں ایک ہفتے کا دورہ کرے گا۔ اس وفد میں چار دیگر اراکین بھی شامل ہوں گے۔
عارف عباسی نے بتایا کہ نہرو ٹرسٹ دنیا میں مختلف کھیلوں اور ثقافت کے مقابلے کراتا ہے۔ نہرو کپ کی ٹرافی اُس وقت گیارہ لاکھ بھارتی روپے میں بنی تھی جو کنول کے پھول کی طرح تھی لیکن اب یہ ٹرافی کہا ں ہے کسی کو معلوم نہیں ہے۔
عارف عباسی نے کہا کہ میں آئندہ ماہ نیروبی جاکر ٹورنامنٹ کی تاریخوں کو حتمی شکل دوں گا۔
عارف عباسی عظیم ایئر مارشل نور خان کے ساتھ پاکستان میں کرکٹ، ہاکی اور اسکواش کی ترقی میں اہم کردار ادا کر چکے ہیں۔ انہوں نے1987میں ورلڈ کپ پہلی بار انگلینڈ سے باہر لانے میں اہم کرداد ادا کیا تھا۔ پھر وہ 1996میں ورلڈ کپ ایشیا میں کرانے میں کامیاب ہوئے۔
پاکستان نے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ورلڈ کپ فائنل کا کامیاب انعقاد کیا تھا۔عارف عباسی گذشتہ کئی سالوں سے کرکٹ کے منظر سے غائب ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ احسان مانی کو پہلی بار میں نے آئی سی سی میں پاکستان کا نمائندہ مقرر کیا تھا۔ احسان مانی کی تقرری اچھی خبر ہے۔ نیروبی سے واپس آکر احسان مانی سے ملاقات کروں گا اور ان کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کروں گا۔