30 جولائی ، 2012
کراچی… ڈینگی سرویلنس سیل نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ڈینگی کے 21 مریضوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ڈینگی کے 21 مریضوں کو اپستال میں داخل کیا گیا اور صرف پانچ دن میں 13 ڈینگی کے کیسسزسامنے آئے۔ یکم جنوری سے 30 جولائی تک 126 ڈینگی کے کیس رپورٹ ہوئے،متاثرہ افراد سول اسپتال، جناح اور نجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ڈینگی سرویلنس سیل کا کہنا ہے کہ بارش ہونے کے بعد ڈینگی مچھر کی افزائش بڑھ جائے گی جس سے اس کے پھیلنے کے امکانات ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق اس بیماری کی کچھ مخصوص علامات ہیں جس مین تیز بخار،متلی،سردرد ،ناک اور منہ سے خون آنا،پیٹ کے پیچھے کمر میں درد ہونا،جسم میں اینٹھن اور جسم میں سرخ دانے نکلنا وغیرہ شامل ہیں۔اگر اس بیماری کو فوراً کنٹرول نہ کیا جائے تو پھر ”ڈینگو ہیمبرج فیور“ شروع ہوجاتا ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔بخار کی تیزی کی وجہ سے بعض کیسز میں دماغ کی رگ پھٹنے یعنی برین ہیمبرج کا بھی خطرہ رہتا ہے۔ڈاکٹرز کے مطابق ڈینگی وائرس کے شکار مریض کے خون میں سرخ خلیے ختم ہوجاتے ہیں اس لئے اس وائرس کے شکار لوگوں کو سرخ خلیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ڈینگی بخار دراصل ملیریا کی ہی ایک اگلی سٹیج یا ترقی یافتہ شکل کہی جاسکتی ہے۔