11 ستمبر ، 2018
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کا اقتصادی مستقبل ہے، اس کی سیکیورٹی پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے چین کے سفیر سے ملاقات کی جس کے دوران باہمی دلچسپی اور علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر چینی سفیر نے چینی وزیرخارجہ کے کامیاب دورے اور سی پیک کے لیے پاکستان میں حمایت کو سراہا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانیہ کے معروف اقتصادی جریدے فنانشل ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کی نئی حکومت چین کے ساتھ سی پیک معاہدے پر نظرِ ثانی پر غور کر رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان میں سی پیک معاہدے پر دوبارہ مذاکرات پر آمادگی کا اشارہ دیا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان منصوبوں اور قرض ادائیگی کی مدت بڑھانے کے آپشن زیر غور ہیں۔
رپورٹ میں ماہرِ معاشیات اور وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ فی الحال تمام سی پیک منصوبوں پر ایک سال کے لیے عمل روک دینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے معاہدے ازسرِ نو کیے جائیں گے، جن سے چینی کمپنیوں کو ناجائز فائدہ پہنچ رہا ہے اور پاکستانی کمپنیاں نقصان میں ہیں۔
عبدالرزاق داؤد کے مطابق 'گزشتہ حکومت نے سی پیک پر چین کے ساتھ بہتر طور پر مذاکرات نہیں کیے، انہوں نے اپنا ہوم ورک صحیح سے نہیں کیا اور درست طرح سے مذاکرات نہیں کیے'۔
برطانوی اخبار کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان ملائشیا کی طرح اس معاملے کو ہینڈل نہیں کرنا چاہتا۔ ملائشیا نے چین کے تعاون سے جاری پائپ لائن پروجیکٹ بند کردیے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں شامل ریل لنک معاہدے پر نظر ثانی کررہا ہے۔
بعدازاں عبدالرزاق داؤد نے برطانوی اخبار کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے اپنے وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ سی پیک کے لیے پاکستان کا عزم غیر متزلزل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے کے حوالے سے حالیہ انٹرویو کے کچھ حصے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیے گئے۔
مشیر تجارت نے کہا کہ چین کے وزیر خارجہ کے دورے میں اسٹریٹیجک تعاون جاری رکھنے اور سی پیک منصوبوں کو پورا کرنے کے عزم کو دہرایا گیا اور اس منصوبے کے حوالے سے پاکستان کا عزم غیر متزلزل ہے۔