پاکستان
Time 15 ستمبر ، 2018

بچے کی معذوری کا معاملہ، کے الیکٹرک کے 9 ملازمین عدالت سے فرار

ملازمین عبوری ضمانت کی درخواست مسترد ہوتے ہی فرار ہوگئے، پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے بجائے تماشائی بنی دیکھتی رہی— فوٹو:فائل 

 کراچی کی مقامی عدالت میں احسن آباد میں بجلی کے تار گرنے سے بچے کی معذوری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے کے الیکٹرک کے 9 ملازمین کی عبوری ضمانت مسترد کردی جس کے بعد تمام ملزمان عدالت سے فرار ہو گئے۔

کراچی کے علاقے احسن آباد میں بجلی کے تار گرنے سے بچے کی معذوری سے متعلق کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ایںڈ سیشن جج ملیر کی عدالت میں ہوئی۔

عدالت نے کے الیکٹرک کے 9 ملازمین کی عبوری ضمانت مسترد کردی جس کے بعد تمام ملزم ملیر کورٹ سے فرار ہو گئے۔

پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے بجائے تماشائی بنی دیکھتی رہی اور ملزمان بآسانی فرار ہوگئے۔ 

ملزمان میں جنرل منیجر کریکٹو منٹینس ریاض احمد نظامانی، ڈپٹی جنرل منیجر  ضمیر احمد شیخ، انچارج کے الیکٹرک عمران اسلم، ڈی جی ایم ثاقب عباس، منیجر کریکٹومنٹینس نثار احمد، سپروائزر ارسلان، شفٹ انچارج سید شاہ نواز، اسسٹنٹ انجینئر رضا حسین رضوی اور شفٹ انجینئر شوکت منگی ملزمان میں شامل ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے احسن آباد میں تار گرنے سے 8 سالہ عمر جھلس گیا تھا اور ڈاکٹروں کو بچے کے دونوں ہاتھ کاٹنے پڑے تھے۔

بچے کے والدین نے کے الیکٹرک کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا تھا جب کہ کے الیکٹرک کی جانب سے بچے کے علاج و کفالت کی ذمہ داری اٹھانے کہا گیا تھا لیکن عملی طور پر صرف اعلان ہی رہا۔

مزید خبریں :