06 اکتوبر ، 2018
ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی بدترین کارکردگی اور گذشتہ سال بحثیت کپتان سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شکست سرفراز احمد کیلئے ڈراؤنا خواب بنی ہوئی ہے جبکہ ایشیا کپ کے زخم بھی ابھی تازہ ہیں۔
سرفراز احمد کہتے ہیں کہ نئی سیریز میں نئے سفر کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔ ایشیا کپ اب ماضی کا حصہ بن چکا ہےاور اب ہم ایشیا کپ کو بھول کر نئے عزم کے ساتھ آسٹریلیا کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کھیلنا چاہتے ہیں۔ آسٹریلیا کی ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑی ہیں جبکہ پاکستان کی ٹیم نئے کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔
سرفراز نے کہا کہ ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف میچ سے قبل چھ راتیں سو نہیں سکا تھا لیکن ا ب ریلکس ہوں اور اب نیند پوری ہورہی ہے اور توجہ سیریز جیتنے پر ہے۔
ابوظہبی میں پاکستان آسٹریلیا سیریز سے قبل پریس کانفرنس میں سرفراز احمد نے کہا کہ یونس خان اور مصباح الحق کے بغیر ہم ٹیسٹ سیریز جیتنا چاہتے ہیں، محمد حفیظ کو کھلانے کا فیصلہ ان کی بیٹنگ فارم اور بولنگ میں پانچویں آپشن کی وجہ سے کیا کیا ہے، سلیکشن میں کسی سے کوئی اختلاف نہیں ہے، سب ایک پیج پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں یاسر شاہ نسبتاً نئی اور کمزور آسٹریلین بیٹنگ لائن کو نشانہ بنائیں گے، وہ ہمارے ٹرمپ کارڈ ہوں گے، حفیظ کے آنے سے پانچویں بولر کی کمی بھی پوری ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ نیتھن لیون اب مشکل بولر ہے لیکن ہم نے ان کیلئے پلان بنایا ہوا ہے۔
قومی کپتان نے کہا کہ سلیکشن میں میری رائے شامل ہے اور ہم نے متوازن ٹیم منتخب کی ہے، آسٹریلیا کے خلاف کامیابی کیلئے بیٹسمینوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، بیٹسمین ذمے داری لیں گے تو بولر یقینی کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بولنگ اور بیٹنگ میں بہتری کیلئے حکمت عملی بنائی ہے، ٹیم سلیکشن سب کی مشاورت سے کی جاتی ہے۔
پاکستان ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ ہم نے ابھی 8 ٹیسٹ کھیلنے ہیں جن سے تجربہ حاصل ہوگا، ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے سے کارکردگی میں بہتری آتی ہے، آسٹریلوی ٹیم اچھی ہے، امید ہے ہم ان کے خلاف بہتر کھیلیں گے۔
سرفراز نے کہا کہ یاسر شاہ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل رہے تھے جس میں ان کی کارکردگی اچھی رہی۔ یاسر شاہ ماضی کی طرح اب بھی کامیابی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
علاوہ ازیں آسٹریلوی کپتان ٹم پین نے پریس کانفرنس میں کہا کہ دبئی کی بیٹنگ پچ کیلئے تیاری کرلی ہے، موسم گرم ہے لیکن کھلاڑی موسم سے ہم آہنگ ہورہے ہیں، سیریز جیتنے کی پوری کوشش کریں گے، پاکستان اے کے خلاف وارم اپ میچ سے کافی مدد ملی ہے۔
ٹم پین نے کہا کہ ہم بال ٹمپرنگ تنازع کو بھلا کر نئی سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔