Time 07 اکتوبر ، 2018
کھیل

فواد عالم کی ٹیم میں عدم شمولیت، چیف سلیکٹر انضمام الحق کیا کہتے ہیں؟

فواد عالم ہماری نظر میں ہے، ہم اس کے ساتھ نا انصافی نہیں کریں گے، انضمام الحق— فوٹو: فائل

جب بھی پاکستان کرکٹ ٹیم منتخب ہوتی ہے، زبان پر صرف ایک ہی سوال آتا ہے، فواد عالم کو پھر نہیں لیا ان لوگوں نے، یار کتنی زیادتی ہے اس بیچارے کے ساتھ ۔

کم از کم پچھلے دو سال سے تو میرا حلق فواد عالم کے بارے میں بولتے بولتے خشک ہو گیا ہے، آرٹیکلز لکھے، سوشل میڈیا پر 'فواد کو انصاف دو' کی آواز لگائی، تاہم بس میرا اتنا ہی کام ہے، کسی کو منتخب کرنا یا نہ کرنا یہ قومی سلیکشن کمیٹی کا استحقاق ہے۔

میڈیا کا کام حق دار کیلئے بولنا اور آواز اٹھانا ہے اور ہم یہ کام کر رہے ہیں، کرتے رہیں گے۔ پاکستان کیلئے 2009ء میں اپنے پہلے ٹیسٹ میں بطور اوپنر 168 رنز کی اننگز کھیلنے والے فواد عالم اپریل 2015ء میں آخری بار پاکستان کیلئے بین الاقوامی ون ڈے بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکا میں کھیلے تھے۔

2016ء میں فواد یواے ای میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ تھے لیکن فرسٹ کلاس کرکٹ میں باوجود رنز کے انبار لگانے کے بائیں ہاتھ کے بلے باز کو انتظار کی سولی پر لٹکے کافی وقت گذر چکا اور نہ جانے ابھی کتنا انتظار باقی ہے۔

چند دن پہلے ابوظہبی میں راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر اور چیف سلیکڑ انضمام الحق کے ساتھ ایک طویل نشست میں بیٹھنے کا اتفاق ہوا، لوگ سمجھتے ہیں کہ نہ جانے میرا اور محترم انضمام الحق کا کیا جھگڑا ہے، شائد کچھ تو ہم دونوں کو سمندر کے دو الگ الگ کنارے سمجھتے ہیں، بات دراصل یہ ہے کہ بطور صحافی سلیکشن کمیٹی کے فیصلوں پر اختلاف میرا حق ہے اور انضمام الحق بخوبی اس بات کو مانتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ سلیکشن پر میڈیا کے تحفظات اور سوالات کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ سلیکشن کمیٹی درست کام نہیں کر رہی، ممکن ہے کہ ہماری سلیکشن میں کوئی کمی بیشی رہ جاتی ہو البتہ ہماری نیت پر شک نہیں کیا جا سکتا، ہم ایمانداری سے اپنا کام کر رہے ہیں۔

دوران گفتگو اچانک جب میں نے انضمام الحق سے سوال کیا کہ آپ کو فواد عالم سے کیا مسئلہ ہے، آپ اسے مسلسل کیوں نظر انداز کر رہے ہیں تو قریب بیٹھے شعیب اختر بولے 'انضی بھائی واقعی اس کا منتخب ہونا تو بنتا ہے، انضمام الحق جو صوفے پر دونوں پاؤں سمیٹ کر بیٹھے تھے، سیدھے ہو کر بیٹھے، اپنے سیدھے ہاتھ کو داڑھی پر پھیرتے ہوئے مجھ سے مخاطب ہوئے اور بولے فواد عالم کتنے سال کا ہوگیا؟ میں نے کہا اس سال 8 اکتوبر کو 33 سال کا ہوجائے گا اور اس سے قبل انضمام مزید کچھ کہتے ،میں نے کہا دیکھیں انزی بھائی فرسٹ کلاس کرکٹ میں اس کے 11 ہزار رنز ہیں، 29 سنچریاں ہیں، اتنا تو اس کا حق بنتا ہے، ایک چانس ہی سہی!

انضمام الحق اپنے مخصوص دھیمے انداز میں بولے، دیکھو یحییٰ پہلے ہمارے مڈل آرڈر میں یونس اور مصباح تھے، میں بھی سمجھتا ہوں اسے ٹیسٹ ٹیم میں ہونا چاہیے، سچ پوچھو تو آئرلینڈ، انگلینڈ سیریز کیلئے میں نے سرفراز اور مکی آرتھر کو کہا فواد عالم اور سعد علی آپ دونوں میں سے ایک کو لے جائیں، لیکن کپتان اور کوچ نے سعد علی کو منتخب کرلیا، اب تم بتاؤ کیا میں اسے زبردستی ٹیم میں شامل کرواتا؟

میں نے کہا انزی بھائی فواد عالم زندگی موت کا مسئلہ نہیں البتہ اب تو اس کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے، 'اے' ٹیم میں ہی موقع دے دیں، یہ سفارش نہیں فرسٹ کلاس کرکٹ میں اس کی اہلیت اور پرفارمنس تقاضہ کر رہی ہے، چیف سلیکڑ بولے آپ جذباتی نہ ہوں فواد عالم ہماری نظر میں ہے، ہم اس کے ساتھ نا انصافی نہیں کریں گے۔

مزید خبریں :