12 اکتوبر ، 2018
قومی ٹیسٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز اسد شفیق کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کے بارے میں نہیں سوچ رہا اور سرفراز احمد تینوں فارمیٹس میں عمدہ کپتانی کر رہے ہیں۔
پاکستان کے لئے 62 ٹیسٹ میچوں میں 39.38کی اوسط سے 3889رنز اسکور کرنے والے دائیں ہاتھ کے بلے باز اسد شفیق کا کہنا ہے کہ فی الحال طویل دورانئے کی کرکٹ میں قیادت کے حوالے سے ان کی کوئی دل چسپی نہیں ہے۔
اسد شفیق کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں سرفراز احمد تینوں فارمیٹس میں بہتر انداز میں قیادت کر رہے ہیں۔
یاد رہے مڈل آرڈر بیٹس مین نے آسڑیلیا کے خلاف آئی سی سی اکیڈمی میں چار روزہ میچ میں پاکستان “ اے” کی قیادت کی تھی اور پاکستان کرکٹ ٹیم کی مستقبل میں ٹیسٹ قیادت اسد شفیق کو دینے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔
اسد شفیق کا اس حوالے سے بات کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ جب وقت آئے گا تو اس بارے میں سوچوں گا، ابھی اپنے کھیل پر توجہ مرکوز ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں 11 سنچریاں بنانے والے مڈل آرڈر بلے باز نے دبئی ٹیسٹ میں آسڑیلیا کے خلاف پہلی اننگز میں 80 اور دوسری اننگز میں 41 رنز بنائے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی اننگز میں سنچری نہ بنانے کا افسوس ہے جب کہ دوسری اننگز میں ٹیم مینجمنٹ کی ہدایت کے مطابق بیٹنگ کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ دبئی ٹیسٹ کا ڈرا بجا طور پر آسڑیلیا کی جیت کے مترادف ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ابوظہبی میں ہم پر کسی قسم کا کوئی دباؤ ہو گا، ہم فیورٹ کی حیثیت سے ہی میدان میں اتریں گے۔
آسٹریلوی اسپنر ناتھن لیون کے سوال پر قومی ٹیم کے بلے باز کا کہنا تھا کہ ان کی صلاحیت پر کوئی شک نہیں کیا جا سکتا کیونکہ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں تین سو سے زائد وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
اسد شفیق کا کہنا تھا کہ دبئی ٹیسٹ کی دونوں اننگز کے دوران آف اسپنر نے بڑی نپی تلی بولنگ کی اور انھیں اس کے لئے سراہا جانا چاہیے۔
ون ڈے ٹیم میں واپسی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پاکستان کے لئے 60 بین الاقوامی میچز کھیلنے والے اسد شفیق کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے لئے ہر فارمیٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کا عزم رکھتے ہیں البتہ ٹیم بنانا سلیکٹرز کا کام ہے، وہ جب جہاں موقع دیں گے، میں تیار ہوں۔