15 اکتوبر ، 2018
اسلام آباد: پنجاب پولیس کو متعدد مقدمات میں مطلوب ملزم منشا بم کو سپریم کورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔
منشا بم اور اس کے بیٹوں پر لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں زمینوں پر غیرقانونی قبضے کا الزام ہے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ میں ایک عام شہری کی جانب سے درخواست بھی دائر کی گئی تھی جس کی سماعت کے دوران پولیس نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا تھا کہ منشابم کے خلاف 70 مقدمات درج ہیں۔
جس کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے منشا بم کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے تھے۔4 اکتوبر کو پولیس نے منشا بم کے بیٹے فیصل منشا کو ناکے پر روکنے کی کوشش کی تھی، لیکن وہ فرار ہوگیا۔
جیونیوز کے مطابق منشا بم گرفتاری دینے آج اچانک سپریم کورٹ پہنچ گیا تھا جہاں اس نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔
منشا بم کو سیکریٹریٹ پولیس نے سپریم کورٹ سے گرفتار کیا جس کے بعد انہیں تھانے منتقل کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور کا کہنا ہے کہ منشا بم کی گرفتاری کے لیے ڈی ایس پی کی سربراہی میں ٹیم اسلام آباد روانہ کی گئی ہے اور اسلام آباد پولیس سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ منشا بم متعدد مقدمات میں مطلوب ہے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ میں منشا بم نے مؤقف اختیار کیا کہ 'میں نے کسی کی زمینوں پر قبضہ نہیں کیا، میرے پاس ساری زمین میرے والد کی ہے، میرے بیٹے نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر چیئرمین کا الیکشن لڑا، جس کے بعد سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے مجھ پر جھوٹے مقدمات بنائے'۔
منشا بم کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، مجھے انصاف دیا جائے، میں پولیس سے چھپ کر عدالت آیا ہوں، چاہتا ہوں کہ چیف جسٹس سے ملوں اور سب بتاکر گرفتاری دوں تاکہ انتقامی کارروائی نہ ہوسکے۔
واضح رہےکہ پنجاب پولیس کی جانب سے منشا بم کو گرفتار کرنے کی کوششیں کی گئی تھیں تاہم پولیس اسے گرفتار نہیں کرسکی۔
عدالت کے حکم پر ملزم کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی بلاک کیا جاچکا ہے۔