Time 24 اکتوبر ، 2018
پاکستان

جے آئی ٹی کو تمام ریکارڈ دے رہے ہیں، کچھ چھپانے کا ارادہ نہیں: وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی کراچی میں میڈیا سے گفتگو: تصویر/ ویڈیو اسکرین گریب

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہناہےکہ جے آئی ٹی قانون کے مطابق جو ریکارڈ مانگے گی وہ دیں گے اور ریکارڈ روکنے یا اسے چھپانے کا کوئی ارادہ نہیں۔

’پاکستان کوارٹر کی زمین ہماری نہیں‘

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان کوارٹرز کا معاملہ وفاقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کوارٹرز کی زمین سندھ حکومت کی نہیں وفاق کی ہے، علاقے میں امن و امان قائم رکھنے کےلیے پولیس کو پیچھے ہٹنے کا کہا۔

فیصل واوڈا کو پھر نوکری کی پیشکش

مراد علی شاہ نے ایک بار پھر وفاقی وزیر آبی وسائل اور پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کو والو مین کی نوکری کی پیش کش کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ والو بند کرنا اور کھولنا کسی اور کا کام ہے، فیصل واوڈا نے کہا ہےکہ انہیں والو بند کرنا اور کھولنا آتا ہے، اگر کوئی ویکسنی ہوئی تو واٹربورڈ کو کہیں گے ان کا انٹرویو لیں اور اگر وہ میرٹ پر اترتے ہیں تو انہیں نوکری دیں، اس طرح ان کا شوق پورا ہوجائے گا۔

’جے آئی ٹی کو تمام ریکارڈ دیں گے‘

منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی جانب سندھ حکومت کا ریکارڈ طلب کیے جانے سے متعلق سوال پر مراد علی شاہ نے کہا کہ قانون کے مطابق جو ریکارڈ مانگا جائےگا وہ دیں گے، دو دن پہلے سندھ حکومت کے سپریم کورٹ سے تعاون نہ کرنے کی بات ہوئی، وزیراعلیٰ کا کام دستاویزات دینا نہیں ہے، اس معاملے پر چیف سیکریٹری اور انتظامیہ سے معلومات لی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ مجھے بتایا گیا کہ جے آئی ٹی کی طرف سے خط آیا ہے جس میں 2008 سے2018 تک آبپاشی اور محکمہ سروسز اینڈ ورکس کے ٹھیکوں کی تفصیلات مانگی گئی ہیں، ان کے کنٹریکٹ لاکھوں کی تعداد میں ہیں اسے یکجا کرنے میں وقت لگے گا، جے آئی ٹی کو جو درکار ہوگا وہ دیں گے اور جو چیز غلط ہوگی اس پر حساب کتاب بھی ہوگا۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے 46 ٹھیکے داروں کے نام دیئے، ان کے ایک کروڑ سے اوپر کے کنٹریکٹ مانگے گئے، ورکس اینڈ سروسز کے ٹھیکوں کا ریکارڈ دے چکے ہیں اور آب پاشی کے بھی تیار ہیں، تمام اطلاعات دی جارہی ہیں، عدالت کو درست نہیں بتایا گیا، چیف جسٹس کراچی آرہے ہیں، ہم انہیں بتادیں گے کہ جو ممکن ہوگا وہ فراہم کیا جائے گا، ریکارڈ روکنے یا اسے چھپانے کا کوئی ارادہ نہیں، اگر کسی کی سوچ ہے کہ ہم ریکارڈ روکیں گے تو وہ بھی غلط ہے، انتظامیہ کو اس حوالے سے ہدایات دی جاچکی ہیں۔

مزید خبریں :