Time 13 نومبر ، 2018
پاکستان

اسلام آباد سے اغوا پولیس افسر کے افغانستان میں قتل کی اطلاعات


چند روز قبل اسلام آباد سے اغوا ہونے والے خیبر پختونخوا پولیس کے ایس پی طاہر خان داوڑ کو مبینہ طور پر افغانستان میں قتل کر دیا گیا۔

خیبر پختونخوا پولیس کے ایس پی طاہر خان داوڑ 27 اکتوبر کو اسلام آباد سے لاپتہ ہوئے تھے۔

تاہم اب سوشل میڈیا پر افغانستان کے صوبے ننگر ہار سے ملنے والی ایک لاش کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ ایس پی طاہر خان داوڑ کی ہے۔

سرکاری سطح پر طاہر خان داوڑ کے افغانستان میں قتل کی تصدیق نہیں کی گئی ہے تاہم شمالی وزیرستان سے منتخب ہونے والے ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ نے تصدیق کی ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر طاہر خان داوڑ کی ہی ہے۔

حساس معاملہ ہے اس پر بات بہیں کر سکتے: شہریار آفریدی

دوسری جانب وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا اس حوالے سے کہنا ہےکہ طاہر داوڑ کا معاملہ حساس ہے، اس پر بات نہیں کر سکتے۔

شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ جن کے پیارے لاپتا ہیں ان کے معاملے کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے، قومی سلامتی اور کسی کی زندگی کی بات ہے، اوپن فورم پر بات نہیں کر سکتے۔

ایک سوال کے جواب میں شہریار آفریدی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غلط قسم کی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، آج کل فوٹو شاپڈ تصویریں بنا کر سوشل میڈیا پر پھیلا دی جاتی ہیں، اس قسم کی خبریں نہ پھیلائی جائیں، اور پھر آپ پر ففتھ جنریشن اور سائبر وار فیئر نافذ کر دی گئی ہے۔

آئی جی خیبر پختونخوا پولیس صلاح الدین محسود کا کہنا ہے کہ متعلقہ اداروں کے ذریعےافغان حکومت سے رابطے میں ہیں۔

آئی جی کے پی کے نے مزید کہا کہ فی الوقت اس خبر کی تصدیق ممکن نہیں، تصدیق کی صورت میں سرکاری بیان جاری کیا جائے گا۔

مزید خبریں :