17 نومبر ، 2018
لاہور: سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔
چیف جسٹس پاکستان نے 6 اکتوبر کو متاثرہ بچی بسمہ امجد کی درخواست پر نوٹس لیا تھا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے متعلق بسمہ امجد کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں سانحہ کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کی درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا۔
عدالت نے درخواست کی سماعت کے لیے 19 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے، چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ درخواست پر سماعت کرے گا۔
عدالت کی جانب سے نوازشریف اور شہبازشریف کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں جب کہ عدالتی نوٹس کی نقل حمزہ شہباز، رانا ثناءاللہ، دانیال عزیز، پرویز رشید، خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف اور عابد شیر علی سمیت کیس میں نامزد دیگر ملزمان کو بھی ارسال کی گئی ہے۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کا پس منظر
17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آپریشن کیا گیا۔
پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خواتین بھی شامل تھیں جب کہ پولیس کی فائرنگ سے درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنائی گئی جس کی رپورٹ بھی منظرعام پر آچکی ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو فراہمی انصاف میں تاخیر کا نوٹس بھی لے رکھا ہے۔