02 اگست ، 2012
کراچی … کراچی میں بھتا خوری کے خلاف آئی جی سندھ نے ایک بار پھر پرانے وعدے دہرا دیئے، تاجروں نے عید کے بعد اسلحہ اٹھانے کی دھمکی دیدی۔ بھتا کی پرچیاں، تاجروں کا اغواء، بھتا نہ دینے پر حملے، تاوان نہ ملنے پر تاجروں کا قتل، یہ وہ معاملات ہیں جو کراچی میں روز مرہ زندگی میں عام ہوگئے ہیں، تاجروں کی جانب سے ان مسائل پر وقتاً فوقتاً حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آگاہ کیا جاتا رہا لیکن حل کوئی نہیں نکلا۔ کے سی سی آئی کے سابق صدر سراج قاسم تیلی نے کہا کہ حکومت اور پولیس کراچی میں بھتے کا مسئلہ حل نہیں کرنا چاہتے اگر اب بھی یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو تاجر عید کے بعد مجبوراً اسلحہ اٹھا لیں گے۔ دوسری جانب آئی جی سندھ فیاض احمد لغاری کا کہنا ہے کہ شہر میں امن و امان بحال کرنا ان کیلئے کسی جہاد سے کم نہیں۔ اس موقع پر موجود ایڈیشنل ڈی آئی جی سندھ اسکوارڈرن لیڈر (ر) اقبال محمود نے دعویٰ کیا کہ شہر میں ہر روز 10 سے 15 ملزمان گرفتار ہوتے ہیں۔ گرفتار ہونے والے ملزمان کی تعداد میں بے شک اضافہ ہورہا ہے، لیکن تاجروں کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ شہر میں ہونے والی وارداتوں کی نسبت شاید کافی کم ہے، جس کے باعث مجبوراً کاروباری حضرات اب عید کے بعد ہاتھوں میں اسلحہ لئے نظر آئیں گے۔