Time 22 نومبر ، 2018
کاروبار

پاکستانی معیشت کے حوالے سے آئی ایم ایف کے خدشات

شمالی افریقا،افغانستان اور پاکستان جیسے ممالک میں ہر سال لاکھوں نوجوان افرادی قوت میں اضافہ کررہے ہیں، اس سے مالیاتی وسائل سکڑ رہے ہیں اور معیشت کو درپیش خدشات بڑھتے جارہے ہیں— فوٹو: فائل

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ تعلیم اور بجلی کے شعبوں میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری سے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں اضافہ ممکن بنایا جاسکتا ہے، ترقی پذیر ملکوں کو جی ڈی پی میں اضافے کیلئے قانون کی عملداری کو بھی بہتر بنانا ہوگا۔

آئی ایم ایف نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نجی شعبے کی جانب سے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ شمالی افریقا،افغانستان اور پاکستان جیسے ممالک میں ہر سال لاکھوں نوجوان افرادی قوت میں اضافہ کررہے ہیں۔اس سے مالیاتی وسائل سکڑ رہے ہیں اور معیشت کو درپیش خدشات بڑھتے جارہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں انفرااسٹرکچر، تعلیم اور گورننس میں نجی سرمایہ کاری کے ذریعے تبدیلی لانا ہوگی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خطے میں اسکولوں میں داخلے کی شرح 50 فیصد سے کچھ زیادہ ہے۔ اس شرح کو ابھرتی منڈی کی سطح پر لاکر جی ڈی پی میں ایک فیصد اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق اسی طرح بجلی کی فراہمی یقینی بناکر سرمایہ کاری میں اضافے اور قانون کی عملداری کے ذریعے جی ڈی پی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مزید نجی سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی شعبے میں اوسط اعلیٰ درجے تک بہتری لاکر جی ڈی پی کا تقریباً 2 فیصد حاصل کیا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :