07 دسمبر ، 2018
اسلام آباد: پاکستانی حکام اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ویڈیو کانفرنس پر رابطہ ہوا، جس کے دوران بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ویڈیو کانفرنس میں پاکستان کی طرف سے وزیر خزانہ اسد عمر اور سیکریٹری خزانہ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق ویڈیو کانفرنس کے دوران پاکستان نے آئی ایم ایف کے مطالبات پر اب تک کیے گئے عملدرآمد کے بارے میں آگاہ کیا۔
پاکستانی حکام نے موقف اختیار کیا کہ پاکستان قابل قبول شرائط پر آئی ایف کا پروگرام لینا چاہتا ہے اور ملکی معیشت اور ترقی کو نقصان پہنچانے والی کوئی شرط تسلیم نہیں کرسکتے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستانی موقف پر مثبت رد عمل دیا گیا اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 2 ہفتے سے زائد مذاکرات ہوئے تھے، جس کے دوران آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی مالی امداد کے لیے سخت شرائط سامنے آئی تھیں، تاہم پاکستان نے آئی ایم ایف کے بعض مطالبات تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔
اس حوالے سے 23 نومبر کو قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کی صرف وہ شرائط مانی جاسکتی ہیں جو ملکی مفاد میں ہوں۔
اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ جلد بازی میں یا دباؤ میں آکر ایسا کوئی فیصلہ یا معاہدہ نہیں ہوگا جو عوامی مفاد میں نہ ہو۔