23 نومبر ، 2018
اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہےکہ آئی ایم ایف کی صرف وہ شرائط مانی جاسکتی ہیں جو ملکی مفاد میں ہوں اور جلد بازی میں یا دباؤ میں آکر ایسا کوئی فیصلہ یا معاہدہ نہیں ہوگا جو عوامی مفاد میں نہ ہو۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزير خزانہ اسد عمر نے کہا کہ کبھی سی پیک پر تنقید نہیں کی، سی پیک پر سیاست ملک کے لیے درست نہیں، ایوان کی کمیٹی میں ریکارڈ پر ہے کہ میں نے کبھی سی پیک پر متنازع بات نہیں کی، ایوان کے تقدس کی بات کرنے والوں نے کبھی ایوان کو بڑے فیصلے پر اعتماد میں نہیں لیا، ہم (ن) لیگ کی طرح کے اقدامات نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ زرمبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائر پر قابو پانا ہے، سود کی ادائیگی کے لیے قرضے لے رہے ہیں،آئی ایم ایف کی صرف وہ شرائط مانی جاسکتی ہیں جو ملکی مفاد میں ہوں، جلد بازی میں یا دباؤ میں آکر ایسا کوئی فیصلہ یا معاہدہ نہیں ہوگا جو عوامی مفاد میں نہ ہو۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کہا جاتا رہا کہ اگر زرداری کو سڑکوں پرنہ گھسیٹا تو میرا نام بدل دینا، اب کہتے ہیں کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔