25 دسمبر ، 2018
اسلام آباد: پاکستان نے بیل آؤٹ پیکج کیلئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بجلی مہنگی کرنے سمیت 2 مطالبات کو تسلیم کرلیا۔
بیل آؤٹ پیکج کیلئے ہونے والے ویڈیو کانفرنس مذاکرات میں پاکستان نے آئی ایم ایف کے 4 بڑے مطالبات میں سے 2 پر اتفاق کرلیا ہے۔
آئی ایم ایف نے روپے کی قدر کے تعین کے حوالے پاکستانی مؤقف پراتفاق کیا ہے جس کے مطابق روپے کی قدر کنٹرول کرنے کی پاکستان کی پالیسی جاری رہے گی جب کہ پاکستان نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کیلئے آئی ایم ایف کا مطالبہ تسلیم کرلیا ہے۔
ذرائع نے کہا کہ ریوینیو وصولیوں کے ہدف کے بارے میں پاکستان نے آئی ایم ایف کامطالبہ تسلیم نہ کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4400 ارب سے نہیں بڑھایاجائے گا جب کہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4700 ارب روپے تک لے جائے۔
آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا تھا کہ بینکوں کے قرضوں پرشرح سود 13 فیصد تک بڑھائی جائے تاہم پاکستان نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ بینکوں کے قرضوں پرشرح سودمیں اضافہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ایسے اقدامات پاکستانی معیشت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہوں گے۔
آئی ایم ایف کے وفدکاجنوری کے پہلے ہفتے میں پاکستان کادورہ متوقع ہے، آئی ایم ایف وفد کے پاکستان نہ آنے کی صورت میں وڈیو کانفرنس پر مذاکرات ہوں گے۔