Time 29 دسمبر ، 2018
پاکستان

حکومت اسلام آباد ہائی کورٹ کا معاملہ دیکھے ورنہ عدالت سوموٹو لے گی، چیف جسٹس

 اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس وقت 4 ججز کام کررہے ہیں، کام کا سرا بوجھ ان ججز پر ہے: چیف جسٹس پاکستان_ فائل فوٹو

لاہور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کے معاملے پر ریمارکس دیے کہ حکومت چاہتی ہے عدلیہ مفلوج ہوجائے۔

سپریم کورٹ میں کیسز کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق خان سے مکالمہ کیا کہ حکومت کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے پر سفارشات بھیجی تھیں، نگران حکومت کے دور کی سفارشات پر کچھ نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے عدلیہ مفلوج ہو جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس وقت 4 ججز کام کررہے ہیں، کام کا سرا بوجھ ان ججز پر ہے۔

جسٹس ثاقب نثار نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ ججز کی تعداد کیوں نہیں بڑھا رہے؟ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو رکنی بینچ تشکیل نہیں دیا جا سکتا، ملک کی تمام ہائی کورٹس اہم ہیں مگر اسلام آبادہائی کورٹ میں بہت اہم کیسز ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ حکومت اسلام آباد ہائی کورٹ کا معاملہ دیکھے ورنہ عدالت سوموٹو لے گی۔

مزید خبریں :