30 دسمبر ، 2018
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ بھارت کیوں ہمارا پانی چوری کر رہا ہے؟ اسے پاکستان کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دریائے راوی اور عباسیہ لنک کینال سے پانی چوری سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کیا دریائے راوی سے بھارت کے پانی چوری سے متعلق پنجاب حکومت کو علم ہے؟
جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اگر پنجاب حکومت کو علم ہے تو کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟
چیف جسٹس پاکستان نے قرار دیا کہ عباسیہ لنک کینال سے غریب کسانوں کا پانی چوری نہیں کرنے دیں گے، غریب مزارعوں کا پانی چوری کرنا ان کا خون چوسنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے حکم دیا کہ پانی چوری کرنے والوں کے خلاف پولیس کے ساتھ مل کر آپریشن کیا جائے، کسی کا استحصال نہیں کرنے دیں گے۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پانی چوری کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کریں۔
چیف جسٹس نے سیکرٹری اریگیشن پنجاب علی مرتضیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں موجود لوگوں کو بتا دیں، یہ میری ان کو تنبیہ ہے۔
سپریم کورٹ نے سیکرٹری اریگیشن سے 4 جنوری کو عملدرآمد رپورٹ بھی طلب کرلی۔