05 جنوری ، 2019
پشاور: صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے علاقے صدر کالی باڑی میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 2 خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق بارودی مواد صدر کے علاقے کالی باڑی میں واقع ایک گلی میں کھڑی گاڑی میں نصب کیا گیا تھا۔
دھماکے کے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا، جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، جنہیں شیشہ لگنے سے زخم آئے۔
8 سے 10 کلوگرام دھماکا خیز مواد
سی سی پی او پشاور قاضی جمیل نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ دھماکے میں 8 سے 10 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دھماکے میں سفید رنگ کی گاڑی استعمال کی گئی اور صدر میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں سے معلوم کیا جائے گا کہ وین کہاں سے آئی۔
قریبی عمارتیں بھی متاثر ہوئیں
جس مقام پر دھماکا ہوا، وہ پشاور کا ایک مصروف علاقہ ہے، جہاں قریب ہی ایک زیرِ تعمیر مسجد اور متعدد دکانیں موجود ہیں جبکہ ڈھابوں کی موجودگی کی وجہ سے وہاں لوگ ناشتے کے لیے بھی آیا کرتے ہیں۔
دھماکے کی شدت کافی زیادہ تھی، جس سے آس پاس واقع متعدد دکانوں اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ قریب ہی نصب ایک بجلی کا ٹرانسفر بھی متاثر ہوا اور بجلی کی تاریں بھی گر گئیں۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اداروں کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی فورسز بھی جائے وقوع پر پہنچ گئیں اور شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
'دھماکے کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا ہے'
صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو میں کالی باڑی میں ہونے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا ہے۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ دھماکا سافٹ ٹارگٹ ہے جبکہ یہ علاقہ انتہائی پرامن رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ واقعے کو معمولی نہیں لے رہے، سیکیورٹی کا ازسرنو جائزہ لیں گے جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن بھی کیا جارہا ہے۔