08 جنوری ، 2019
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد مسلسل دوسری ٹیسٹ سیریز ہارنے کے بعد ٹیم کی اور اپنی کارکردگی سے مایوس ہیں تاہم قیادت چھوڑنے پر غور نہیں کررہے۔
کپتان سرفراز احمد قیادت چھوڑنے کے بارے میں نہیں سوچ رہے اور نہ ہی پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان سے استعفیٰ طلب کیا ہے۔
جنوبی افریقا میں ٹیسٹ سیریز میں شکست کے 24 گھنٹے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے استعفے کی افواہیں پھیلا دی گئیں۔ اس بارے میں حقائق جاننے کیلئے کیپ ٹاؤن میں ٹیم انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس مرحلے پر قیادت تبدیل کرنے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔ بعض حلقے اس حوالے سے خواہشات کو خبر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
اتوار کو دوسرے ٹیسٹ میں ہار کے بعد ٹیم میٹنگ میں شکست کے اسباب کا جائزہ لیا گیا۔ لیکن کوچ مکی آرتھر اور منیجر طلعت علی ملک نے کپتانی چھوڑنے کے بارے میں سرفراز احمد سے کوئی بات نہیں کی۔ نہ ہی سرفراز احمد اس بارے میں کوئی سوچ وبچار کررہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مخصوص گروپ جو سوشل میڈیا پر سرفراز احمد کی کردار کشی کررہا ہے اس نے کپتانی چھوڑنے کے بارے میں افواہ پھیلا دی۔ پاکستان ٹیم کیپ ٹاؤن میں ہے جہاں پیر کو کھلاڑیوں نے پرسکون ماحول میں وقت گزارا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ون ڈے ٹیم میں عابد علی کی شمولیت کے امکانات پھر کم ہوگئے ہیں۔ امام الحق، شان مسعود اور فخر زمان کی موجودگی میں ٹیم انتظامیہ عابد علی کو ٹیم میں شامل نہیں کرنا چاہتی۔ اس طرح عابد علی کی ٹیم میں شمولیت کی امیدیں دم توڑ گئی ہیں۔
ان فٹ حارث سہیل کی جگہ ون ڈے ٹیم میں شان مسعود کو شامل کیا جائے گا۔ جنید خان کی جگہ محمد عامر لیں گے جبکہ محمد حفیظ، شعیب ملک، عثمان خان شنواری اور عماد وسیم کو بھی ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔
نوجوان فاسٹ بولرشاہین شاہ آفریدی مکمل فٹ نہیں ہیں انہیں ٹیم کے ساتھ رکھ کر فٹ کیا جائے گا۔ شاہین شاہ آفریدی دوسرے ٹیسٹ کے دوران ان فٹ ہوئے تھے۔ ٹیسٹ سیریز کے بعد اظہر علی،اسد شفیق اور یاسر شاہ کو وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔