Time 11 جنوری ، 2019
پاکستان

سندھ طاس معاہدے کے تحت ہمیں پورا پانی نہیں مل رہا: چیف جسٹس پاکستان

پانی کی کمی کو ڈیم تعمیر کرکے ہی پورا کیا جاسکتا ہے، چیف جسٹس — فوٹو: فائل 

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت ہمیں پورا پانی نہیں مل رہا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق حالیہ سیمینار میں وزیراعظم سے کہا تھا کہ ڈیمز کی اشد ضرورت اور تعمیر ناگزیر ہے، پانی کی کمی کو ڈیم تعمیر کرکے ہی پورا کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ڈیم نہ بننےکی کئی وجوہات ہیں جو میں نہیں بتا سکتا جب کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت ہمیں پورا پانی بھی نہیں مل رہا۔

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ آئندہ نسلوں کو بچانے کیلئے ڈیم کے سوا کوئی اور راستہ نہیں، ڈیمز تعمیر نہ کرکے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا، 40 سال سے ڈیم کیوں نہیں بنے، اس معاملےکو دیکھنا چاہیے اور عوام کو ڈیم کی تعمیر میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کا پتا چلنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس علاقے میں ڈیم بننا ہے وہاں زمین کے مسائل حل ہو گئے، اوورسیز پاکستانیوں نے دل کھول کر ڈیم فنڈ میں حصہ ڈالا اور ڈیمز کی تعمیر سے متعلق فنڈز کی کمی ان شاءالله جلد پوری ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سےکہا تھا کہ ڈیمز کی تعمیر نہ ہونے کا معاملہ دیکھنا چاہیے، ڈیمز کی تعمیر سے متعلق لگ رہا تھا کہ اس میں 9 سے 10 سال لگیں گے لیکن امید ہے کہ 5 سے7 سال کے دوران ڈیمز کی تعمیر مکمل ہو گی۔

مزید خبریں :