13 جنوری ، 2019
آسٹریلوی میڈیا کے اس دعوی کے باوجود کہ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم مارچ میں ون ڈے انٹر نیشنل کھیلنے پاکستان نہیں آئے گی، پاکستان کرکٹ بورڈ پر امید ہے کہ آسٹریلیا اپنے سیکیورٹی وفد کو پاکستان بھیجے گا اور اس کی ٹیم کم ازکم دو میچ کھیلنے کراچی ضرور آئے گی۔
پاکستان میں تیزی سے بہتر ہوتی ہوئی سیکیورٹی صورتحال کے باوجود کرکٹ آسٹریلیا اپنی سخت گیر پالیسی اور ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا نے مارچ میں ون ڈے سیریز کے لیے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا کو 7 جنوری کو پی سی بی کو خط تحریر کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اپنی سیکیورٹی ٹیم کو پاکستان بھیجے تاکہ وہ پاکستان کی سیکیورٹی کا جائزہ لے۔ پی سی بی کو ابھی تک کرکٹ آسٹریلیا کے جواب کا انتظار ہے۔
پی سی بی ترجمان نے اتوار کو کہا کہ جب تک کرکٹ آسٹریلیا کا جواب نہیں آجاتا، پی سی بی کے لیے اس بات کے امکانات موجود ہیں کہ آسٹریلوی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔
آسٹریلوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ آسٹریلیا نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کر دیا ہے۔
2009 میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد سے غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آکر کھیلنے سے گریز کر رہی ہیں۔
کرکٹ آسٹریلیا نے اپنے فیصلے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال دورہ ممکن نہیں، مستقبل میں پاکستان آکر کھیل سکیں گے۔
آسٹریلیا کی جانب سے انکار کے بعد پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تمام پانچ ون ڈے میچ اب متحدہ عرب امارات ہی میں ہوں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ آسٹریلیا کے دوران 2 ون ڈے کراچی میں کھیلنے کی تجویز دی تھی جب کہ سیریز کے باقی میچ متحدہ عرب امارات میں ہونا تھے۔
آسٹریلیا نے 1998 سے پاکستان کا دورہ نہیں کیا ہے۔ اس سے قبل نیوزی لینڈ کرکٹ بھی اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کر چکا ہے۔
گزشتہ سال ویسٹ انڈین کرکٹ ٹیم نے اپریل میں کراچی میں ون ڈے سیریز کھیلی تھی۔
سری لنکا ٹیم پر حملے کے بعد زمبابوے، سری لنکا اور ورلڈ الیون کی ٹیمیں پاکستان کا دورہ کر چکی ہیں۔
گزشتہ دو سال سے پاکستان سپر لیگ کے میچ بھی کراچی اور لاہور میں ہوئے ہیں اور نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے ترقیاتی کام جاری ہے۔