بدترین شکست، انضمام کے دورے اور ٹیم کا مستقبل

— فائل فوٹو

جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں بدترین شکست کے بعد اب مکی آرتھر اور انضمام الحق کے لئے مشن ورلڈ کپ سب سے اہم ہوگا۔

مئی میں انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ تمام کوچز اور سلیکشن کمیٹی کے معاہدوں کی از سر نو تجدید کرے گا جب کہ ورلڈ کپ کے بعد کئی کھلاڑیوں کو بھی ٹیم میں جگہ برقرار رکھنا مشکل ہوجائے گا۔

پاکستانی ٹیم ہارے یا جیتے قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق بیرون ملک دورہ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔

جنوبی افریقا کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں تین صفر کی شرمناک شکست کے باوجود چیف سلیکٹر انضمام الحق نئے مشن کو سامنے رکھتے ہوئے پیر کی شب لاہور سے جوہانسبرگ روانہ ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سلیکٹر حالیہ کارکردگی پر کپتان سرفراز احمد اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر سے مشورہ کریں گے اور مستقبل میں ہونے والی سیریز خاص طور پر ورلڈ کپ کے لئے ٹیم کی تشکیل اور کچھ کھلاڑیوں کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔

پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ ‘انضمام الحق کا دورہ جنوبی افریقا معمول کا دورہ ہے۔ وہ اس سے قبل بھی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر ٹیم انتظامیہ سے بات چیت کرنے بیرون ملک جاتے رہے ہیں۔ شکست کا غیر ملکی دورے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔’

ذرائع کا کہنا ہے کہ انضمام الحق پاکستان اور جنوبی افریقا سیریز کے پانچ میں سے تین ون ڈے میچ دیکھنے کے بعد وطن واپس آجائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مشن ورلڈ کپ اس وقت انضمام الحق کے لئے سب سے اہم ہے کیوں کہ مکی آرتھر کا ٹیسٹ میچوں کا پاکستان ٹیم کے ساتھ اسائنمنٹ ختم ہوچکا ہے۔ مکی آرتھر اور دیگر تمام کوچز کے معاہدے ختم ہونے سے پاکستانی ٹیم نے ورلڈ سے قبل پندرہ ون ڈے انٹر نیشنل اور چار ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل میچ کھیلنا ہیں۔

مکی آرتھر کے ہیڈ کوچ بننے کے بعد پاکستانی نے 28 ٹیسٹ میچ کھیلے دس جیتے،17میں پاکستان کو شکست ہوئی جب کہ ایک ٹیسٹ ڈرا رہا۔

اکتوبر میں پاکستانی ٹیم کو اگلی سیریز سری لنکا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں کھیلنا ہے اس سے قبل پاکستان کے تمام کوچز کے معاہدوں کی تجدید ہوگی۔

مکی آرتھر کو مئی 2016 میں پاکستانی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے پاکستانی ٹیم کی ٹیسٹ میچوں میں کارکردگی ملی جلی رہی جب کہ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نمبر ون رہا۔

مزید خبریں :