07 فروری ، 2019
لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کا 52 واں اجلاس تو ختم ہوگیا البتہ پی سی بی نے اجلاس کے بعد جو اعلامیہ جاری کیا اس میں اجلاس کے اہم مندرجات سامنے نہیں لائے گئے۔
گورننگ بورڈ کے اجلاس کی اندرونی کہانی یہ ہے کہ چئیرمین پی سی بی احسان مانی نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت کو مد نظر رکھتے ہوئے اراکین پر واضح کردیا کہ محکمہ جاتی ٹیموں کا کوئی مستقبل نہیں جس پر تفصیلات کے مطابق ریجنز کی جانب سے سامنے آنے والے تحفظات کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا۔
نئے ڈومیسٹک سیزن میں اب 8 ریجنز فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلیں گی جس کے مطابق ٹیموں کے ساتھ محکموں کو ملا کر ٹیمیں بنائی گئی ہیں،البتہ ریجنز اور محکموں کے معاملات ابھی طے ہونا باقی ہیں۔
نئے قوانین کے مطابق فرسٹ کلاس سیزن کا آدھا خرچ محکمے اور آدھا بورڈ ادا کرے گا، انتظامی امور کی انجام دہی ابھی طے نہیں ہو سکی البتہ نئے فارمولے کے مطابق محکموں کو درجنوں کرکٹرز کو فارغ کرنا پڑے گا جو ماہانہ تنخواہ لے کر ان کی طرف سے فرسٹ کلاس سیزن کھیلا کرتے تھے۔
نئے فرسٹ کلاس سیزن میں ابتدائی معلومات کے مطابق ریجنز کے کھلاڑیوں کو سلیکشن میں اہمیت دی جائے گی۔ جو 8 ریجنز قائداعظم ٹرافی کھیلنے کیلئے منتخب ہوئے ہیں ان کی تفصیلات کچھ اس طرح سے ہے، کراچی حبیب بینک، لاہور سوئی نادرن گیس، ملتان زرعی ترقیاتی بینک، اسلام آباد پی ٹی وی، فیصل آباد نیشنل بینک، راولپنڈی خان ریسرچ لیبارٹریز، پشاور واپڈا اور فاٹا سوئی سدرن گیس کمپنی۔