11 مارچ ، 2019
لاہور قلندرز کے مالک رانا فواد نے کہا ہے کہ مسلسل چوتھے پی ایس ایل میں ہماری ٹیم کی کارکردگی نا قابل یقین ہے، خراب کارکردگی پر لاکھوں اہلیان لاہور اور اپنے لاکھوں پرستاروں سےمعافی چاہتا ہوں ان لوگوں سے ہمدردی ہے جن کے ہم نے دل توڑے۔
پیر کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خراب کارکردگی کا کوئی جواز نہیں ہے، لاکھوں شائقین نے ہم پر اعتماد کا اظہار کیا لیکن ہم نے ان کے دل توڑے جس اس پر معذرت چاہتا ہوں۔
رانا فواد نے کہا کہ ہم ہار ہار کر تھک گئے ہیں، اس ہار پر بہت زیادہ افسردہ ہوں، جس ٹیم میں کپتان ان فٹ ہو وہاں کیا امید رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار پر دعا کی اور گناہوں کی معافی مانگی لیکن اب کھلاڑیوں کا احتساب بھی ہو گا۔
پاکستان سپر لیگ کے پوائنٹس ٹیبل پر لاہور قلندرز ایک مرتبہ پھر آخری نمبر پر رہی جبکہ ملتان سلطانز نے ٹورنامنٹ کا اختتام پانچویں نمبر پر کیا ہے۔
لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن سے باہر ہو چکے ہیں۔
خراب کارکردگی پر افراتفری میں کوئی فیصلہ نہیں کریں گے: ثمین رانا
منیجر اور مالک رانا ثمین نے کہا کہ پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام ہماری کامیابی تھی، شکست اور مسلسل خراب کارکردگی کا ٹھنڈے دل سے تجزیہ کریں گے اور افراتفری میں کوئی فیصلہ یا اعلان نہیں کرنا چاہتے۔
رانا ثمین کا کہنا ہے کہ ٹیم کو دعاؤں کی ضرورت ہے، مستقبل میں فرنچائز کی بہتری کے لیے جو فیصلے کرنے ہوں گے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ڈرافٹ سے ہم کمبی نیشن بنانے میں ناکام رہے ہیں۔پاکستان کے مانے ہوئے کھلاڑیوں کی جگہ پر کرنا آسان نہیں ہیں۔
ہم خراب کرکٹ کھیلے، پوری ٹیم ہار کی ذمہ دار ہے: فخر زمان
لاہور قلندرز کے کپتان فخر زمان کا کہنا ہے کہ چھٹی پوزیشن حاصل کرنے پر اہلیان لاہور سے اگر رانا فواد معافی مانگ چکے ہیں تو پھر کافی ہے، ہم خراب کھیلے، کرکٹ ٹیم گیم ہے، کپتان کے ساتھ پوری ٹیم ہار کی ذمہ دار ہے۔
فخر زمان نے کہا کہ ہم نے ٹورنامنٹ میں اچھا کرنے کی کوشش کی، کئی میچ کلوز گئے لیکن قسمت نے ہمارا ساتھ نہ دیا۔
فخر زمان نے یہ ماننے سے انکار کر دیا کہ کراچی اور کوئٹہ نے مل کر میچ کھیلا اور اس کا نقصان لاہور قلندرز کو ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ کرکٹ کو جانتے ہیں انہیں پتہ ہے کہ کوئٹہ نے سخت مقابلہ کیا، کرکٹر کی حیثیت سے میں جتنا سمجھتا ہوں کوئٹہ نے فائٹ کی جب کہ ہم نے ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھائی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں انجریز کا شکار ہونے کے باوجود کھیلا، اب سلیکٹرز نے آرام کا موقع دیا ہے، امید ہے کہ تازہ دم ہو کر کھیلوں گا۔
فخر زمان کا کہنا تھا کہ کپتان کی حیثیت سے میں دباؤ کا بھی شکار رہا لیکن کچھ اہم کھلاڑیوں کی عدم موجودگی سے نقصان ہوا۔