سانحہ ماڈل ٹاؤن: نوازشریف سے جیل میں تفتیش کا فیصلہ

فائل فوٹو: میاں نوازشریف

اسلام آباد: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی ٹیم کو سابق وزیراعظم سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی گئی۔

پنجاب پولیس کے ڈی ایس پی محمد اقبال کی جانب اسلام آباد کی احتساب عدالت میں درخواست دائر کی گئی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نوازشریف ماڈل ٹاؤن کے مقدمے میں ملزم نامزد ہیں ان سے جیل میں تفتیش کی اجازت دی جائے۔

احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے پنجاب پولیس کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران نیب نے پولیس کی درخواست کی مخالفت کی اور مؤقف اپنایا کہ نوازشریف سے تفتیش کے لیے پنجاب پولیس ہائیکورٹ سے رجوع کرے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پنجاب پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے نوازشریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کا پس منظر

یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آپریشن کیا گیا۔

پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خواتین بھی شامل تھیں جب کہ پولیس کی فائرنگ سے درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔

مزید خبریں :