23 مارچ ، 2019
لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عامر کی خراب پرفارمنس نے ٹیم انتظامیہ اور سلیکٹرز کو پریشان کردیا ہے۔
مئی سے شروع ہونے والے ورلڈ کپ کیلئے پاکستانی ٹیم کا اعلان 12 اپریل کو پنڈی میں ختم ہونے والے پاکستان کپ کے بعدکیا جائے گا لیکن ورلڈ کپ سے 10 ہفتے قبل فاسٹ بولر محمد عامر کی مسلسل خراب فارم ٹیم انتظامیہ اور سلیکٹرز کے لئے پریشانی کا باعث ہے۔
محمد عامر کو پاکستانی ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے جب کہ انہیں گزشتہ سال ستمبر میں ایشیا کپ کے بعد بھی پاکستانی ٹیم سے ڈراپ کیا گیا تھا۔
26 سالہ فاسٹ بولر کی بولنگ فارم مایوس کن حد تک خراب ہے، 18 جون 2017 کو اوول میں بھارت کے خلاف آئی سی سی چیمپنز ٹرافی فائنل کے بعد سے اب تک 14 ون ڈے انٹرنیشنل میں پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں جب کہ 9 میچوں میں محمد عامر کوئی وکٹ حاصل نہیں کرسکے ہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف شارجہ کے میچ میں محمد عامر نے 9 اوورز میں 59 رنز دیئے اور وہ وکٹ سے محروم رہے ہیں۔
ٹیم انتظامیہ محمد عامر کو مسلسل موقع دے رہی ہے، اس وقت پاکستان ٹیم میں جنید خان، عثمان شنواری اور محمدحسنین جیسے بولر موجود ہیں جس کے بعد توقع کی جارہی ہےکہ وہ آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں ٹیم میں جگہ برقرار نہیں رکھ سکیں گے۔
دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا ایونٹ ورلڈ کپ 2019 صرف دو ماہ کی دوری پر ہے جس کے باعث اس سیریز نے بہت اہمیت اختیار کرلی ہے۔ پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے سلیکٹرز اس سیریز میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا قریب سے معائنہ کریں گے تاکہ اپنے ورلڈ کپ اسکواڈ کو حتمی شکل دی جاسکے۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق بھی شارجہ پہنچ چکے ہیں، دونوں ٹیموں کے مابین کھیلی گئی ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز اکتوبر میں کھیلی گئی تھی جس میں پاکستان نے دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 0-1 سے فتح حاصل کی اور ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی 0-3 سے اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی۔
ون ڈے سیریز میں سلیکٹرز نے 6 صف اول کے کھلاڑیوں کو آرام دے کر بیک اپ ٹیلنٹ کو موقع دیا ہے۔
شاداب خان کی جگہ کھیلنے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے دس اوورز میں 56 رنز دیئے اور کوئی وکٹ لینے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف 2002 سے کوئی ون ڈے سیریز نہیں جیتی ہے، آسٹریلیا گلین میکس ویل اورناتھن کولٹی نائر کی جگہ ایشٹن ٹرنر اورپیٹ کمنز کی ٹیم میں شمولیت کا امکان ہے۔
بھارت کے خلاف سیریز میں آسٹریلیا نے دو صفر کے خسارے میں جانے کے بعد سیریز تین دو سے جیتی تھی۔