کھیل

جلال الدین کو ویمن ٹیم کے کوچ سے اختلافات کے باعث عہدے سے ہاتھ دھونے پڑے

گزشتہ دنوں پی سی بی نے خواتین کرکٹ ٹیم کے مرد سلیکٹرز کو فارغ کرکے خواتین کرکٹرز کی سلیکشن کمیٹی بنائی تھی — فوٹو:فائل 

لاہور: پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر جلال الدین کو ہیڈ کوچ مارک کولز سے اختلافات کے باعث اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا۔ 

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ نے پہلی بار ایک منفرد تجربہ کرتے ہوئے چند سال پہلے ریٹائر ہونے والی کرکٹرز کو سلیکشن کمیٹی میں شامل کرکے مرد کرکٹرز کو سبکدوش کردیا تھا۔ 

کرکٹ بورڈ نے اسماویہ اقبال کو خواتین ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں برقرار رکھا جب کہ جلال الدین اور اختر سرفراز کو فارغ کیا، پی سی بی کرکٹ کمیٹی کی رکن اور سابق خواتین کپتان عروج ممتاز کو جلال الدین کی جگہ خواتین کی سلیکشن کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا۔

سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر جلال الدین جب سے خواتین کے چیف سلیکٹر بنے تھے، ان کے مارک کولز کے ساتھ اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے۔ 

جلال الدین کو چیئرمین سلیکشن کمیٹی کے عہدے سے ہٹائے جانے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ مارک کولز کے ساتھ ان کے سلیکشن پر اختلافات اس قدر زیادہ ہوچکے تھے کہ ایک بار دونوں کے درمیان معاملات ہاتھا پائی تک چلے گئے تھے لیکن دونوں کا بیچ بچاؤ کرایا گیا۔

ماضی میں پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ جیف لاسن اور سلیکشن کمیٹی کی لڑائیوں کے قصے زبان زد عام تھے، لاسن کا تعلق آسٹریلوی اور مارک کولز نیوزی لینڈ کے ہیں اور انہوں نے جلال الدین کو چیف سلیکٹر کی حیثیت سے برقرار رکھنے کی مخالفت کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی میں ایم ڈی وسیم خان کی تقرری کے بعد خواتین کرکٹ کا چارج ڈائریکٹر ہارون رشید سے واپس لے لیا ہے، اب منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کرکٹ کے کئی معاملات کے ساتھ خواتین کرکٹ کے بھی انچارج بن گئے ہیں اور براہ راست خواتین کرکٹ کو دیکھ رہے ہیں۔

جلال الدین نے جیو نیوز سے گفتگو میں اعتراف کیا کہ مارک کولز کے ساتھ ان کے سلیکشن کے معاملات پر اختلاف رائے تھا لیکن پاکستان نے ایک ایسے کوچ کا انتخاب کیا ہے جو یہاں آکر سیکھ رہاہے،  جب ان سے کوئی بات پوچھی جاتی تھی تو وہ غصے میں آکر ناراض ہوکر میٹنگ سے باہر چلا جاتا تھا۔

انہوں  نے کہا کہ مارک کولز کا کھیل کے بارے میں معلومات صفر ہے، ہم نے تیار ہیڈ کوچ کے بجائے غیر ملکی کو اپنے ملک میں بلاکر تیار کررہے ہیں۔

ون ڈے کرکٹ میں پہلی ہیٹ ٹرک کر نے والے بولر کا کہنا تھا کہ میں نے لیول فور کیا ہوا ہے، مارک کولز پروفیشنل کے اعتبار سے کوچ نہیں ہے اور وہ لڑکیوں میں کھیل کا خوف ختم کرنے میں ناکام رہا ہے، سری لنکا اور ملائشیا کے دوروں میں دیکھا کہ مارک کولز میں انا بہت ہے اور ہر تھوڑی دیر میں ناراض ہو جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس قسم کے لوگوں کو پہلے مرحلے میں اسسٹنٹ کوچ بنانا چاہیے تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکیاں بھی منیجر عبدالرقیب سے شکایت کرتی تھیں کہ مارک کولز ان سے بدتمیزی کرتے ہیں کئی بار منیجر نے بھی انہیں سمجھانے کی کوشش کی تھی۔

مزید خبریں :