پاکستانی بولرایک بار بھی آسٹریلیا کی پوری ٹیم کو آؤٹ نہ کرسکے

مجموعی طور پر 20 آسٹریلوی بیٹسمین آؤٹ ہوئے جس میں دو کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے — فوٹو:فائل 

پاکستانی کرکٹ ٹیم کا بولنگ اٹیک دنیا کا بہترین بولنگ اٹیک قرار دیا جاتا ہے لیکن پاکستانی بولر 5 ایک روزہ میچز کی سیریز میں ایک بار بھی آسٹریلیا کی پوری ٹیم کو آؤٹ نہ کرسکے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بولروں کیلئے آسٹریلیا کے خلاف  5 ون ڈے میچوں میں ایرون فنچ، گلین میکس ویل اور عثمان خواجہ کی بیٹنگ ڈراؤنہ خواب ثابت ہوئی اور آخری میچ میں آسٹریلیا نے سیریز کا سب سے بڑا اسکور سات وکٹ پر327 رنز بنائے۔

اس کے ابتدائی بلے بازوں نے 50 سے زائد رنز بنائے، یہ تیسرا موقع ہے جب آسٹریلیا کے ابتدائی چار کھلاڑیوں نے 50 سے زائد رنز بنائے۔

متحدہ عرب امارات میں اس میچ کو شامل کرکے 23 ٹیموں نے 300 سے زائد رنز بنائے لیکن کوئی بھی ٹیم میچ نہیں ہاری۔ 

آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے زندگی کی بہترین سیریز کھیلی جنہوں نے دو سنچریوں اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے 451 رنز 112 کی اوسط سے بنائے۔

ان کے ساتھ اوپنر عثمان خواجہ نے تین نصف سنچریوں کی مدد سے 272 رنز بنائے جب کہ گلین میکس ویل نے 84 کی اوسط سے 254 رنز بنائے اور ان کا اسٹرائیک ریٹ 138 رہا۔

پاکستانی فاسٹ بولر عثمان شنواری نے تین میچوں میں پانچ وکٹیں حاصل کیں، انہوں نے آخری میچ میں 49 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

شاداب خان کی جگہ کھیلنے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ اور جنید خان نے چار، چار اور عماد وسیم نے تین وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستانی کپتان شعیب ملک نے آخری ون ڈے انٹرنیشنل کھیلنے کی کوشش میں اتوار کو بیٹنگ پریکٹس میں حصہ لیا لیکن تکلیف کے باعث وہ اپنی بیٹنگ جاری نہ رکھ سکے۔ 

پاکستانی ٹیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شعیب ملک بیٹنگ کرنے آئے لیکن پسلیوں میں تکلیف کی وجہ سے انہیں آخری میچ نہ کھلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ شعیب ملک نے تین ون ڈے میچوں میں 102 رنز 34 کی بیٹنگ اوسط سے بنائے۔

شعیب ملک کی جگہ مسلسل دوسرے میچ میں کپتانی عماد وسیم نے کی جب کہ فاسٹ بولر محمد عامر کو پانچ میں سے ایک میچ میں کھلایا گیا لیکن فاسٹ بولر کی بولنگ فارم مایوس کن حد تک خراب ہے اور انہوں نے 9 اوورز میں 59 رنز دیئے۔

18 جون 2017 کو اوول میں بھارت کے خلاف آئی سی سی چیمپنز ٹرافی فائنل کے بعد سے اب تک 14 ون ڈے انٹرنیشنل میں پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں جب کہ 9 میچوں میں محمد عامر کوئی وکٹ حاصل نہیں کرسکے ہیں۔

آخری میچ میں متبادل فیلڈر کی حیثیت سے فیلڈنگ کرتے ہوئے عامر ہورڈنگز سے ٹکرا کر زخمی ہوگئے۔ پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ عامر کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی کلائی پر کٹ آئے ہیں لیکن انجری سنجیدہ نوعیت کی نہیں ہے۔

مزید خبریں :