Time 17 اپریل ، 2019
کھیل

قومی ویمن ٹیم کوچ کے ڈسپلن سے متعلق پی سی بی کی خاموشی کئی سوالات کو جنم دینے لگی

مارک کولز بدتمیزی کے لیے شہرت رکھتے ہیں: ذرائع پی سی بی۔ فوٹو: فائل

پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مارک کولزاپنے غصے اور گرم مزاج کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں اور ان کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ نےٹیم منیجر کی چھ سے زائد ٹور رپورٹس کو نظر انداز کرکے غلط روایت قائم کی گئی ہے۔

عام طور پر پی سی بی انتظامیہ ڈسپلن قائم کرنے کے بڑے بڑے دعوے کرتا ہے لیکن نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے مارک کولز کے معاملے میں پی سی بی کی معنی خیز خاموشی حیران کن اور کئی سوالات کو جنم دیتی ہے۔

بد مزاجی اور گرم طبیعیت کے باوجود وہ پاکستانی خواتین کرکٹرز میں بھی زیادہ مقبول نہیں ہیں۔

مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ مارک کولز بدتمیزی کے لیے شہرت رکھتے ہیں اور حال ہی میں سبکدوش ہونے والے منیجر اور سابق اسپنر عبدالرقیب نے اپنی کئی ٹور رپورٹس میں اس بات پر کھل کر اظہار کیا ہے کہ مارک کولز کا ٹمپرامنٹ کمزور ہے اور وہ جذباتی ہو کر بدتمیزی اور لڑائی جھگڑے سے گریز نہیں کرتے ہیں۔

عبدالرقیب تقریباً ایک سال سے زائد کئی غیر ملکی دوروں میں پاکستان کی خواتین ٹیم کے منیجر رہے۔ 

پی سی بی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ عبدالرقیب نے اپنی تمام رپورٹس میں مارک کولز کے خراب رویے کا تذکرہ کیا لیکن پی سی بی ویمنز ونگ نے کوچ کے خلاف ایکشن لینے سے گریز کیا۔

عینی شاہدین کے مطابق مارک کولز کے ایک بار قومی اکیڈمی میں اس وقت کے چیف سلیکٹر جلال الدین سے جھڑپ ہوئی اور مارک نے جلال الدین پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی لیکن معاملہ رفع دفع کر دیا گیا۔

مارک کولز دوروں میں امپائروں اور خواتین کرکٹرز سے بھی جھگڑا کرنے کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔

مردوں کی طرح قومی ویمن ٹیم کے ڈیلی الاؤنس اور مراعات میں اضافہ

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے مردوں کی ٹیم کی طرح خواتین کرکٹرز کے ڈیلی الاؤنس اور مراعات میں اضافہ کر دیا ہے۔

دس سال میں پہلی بار پاکستانی ویمن ٹیم کے ڈیلی الاؤنس میں فی کس 35 ڈالرز کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ خواتین کرکٹ ٹیم کے لیے پی سی بی کا وژن ہے کہ یہ ٹیم بھی دنیا کی صف اول کی ٹیم بن کر سامنے آئے۔

منیجنگ ڈائر یکٹر وسیم خان نے ذمے داریاں سنبھالنے کے بعد خواتین کرکٹرز کے مسائل سننے کے بعد احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

جنوبی افریقا کے دورے میں پاکستانی ٹیم کے ڈیلی الاؤنس میں اضافہ کر دیا گیا ہے جب کہ پانچ گھنٹے سے زائد کی فلائٹ میں ٹیم بزنس کلاس میں سفر میں کرے گی۔

پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کے دورے میں کھلاڑیوں کو یومیہ 75 ڈالرز ملیں گے، اس سے قبل ہر کھلاڑی کو 40 ڈالرز ملتے تھے جب کہ پاکستان کی مردوں کی ٹیم کو عام دوروں پر 114 ڈالرز ڈیلی الاونس ملتا ہے جب کہ انگلینڈ کے دورے میں 150 ڈالرز ڈیلی الاؤنس ملتا ہے۔

کراچی سے جوہانسبرگ کی فلائٹ 10 گھنٹے کی ہے، ماضی میں خواتین کھلاڑی اکانومی کلاس میں سفر کرتی تھیں، اب پانچ گھنٹے سے زائد کی فلائٹ میں کھلاڑی بزنس کلاس میں سفر کریں گی۔

پی سی بی نے وعدہ کیا ہے کہ یکم جولائی سے نئے مالی سال میں کرکٹرز کے ٹریننگ کیمپ میں سہولتوں میں بھی اضافہ کر دیا جائے گا۔

مزید خبریں :