فواد چوہدری قمری کلینڈر میدان میں لے آئے، اگلے 5 سال کی عیدوں کا اعلان بھی کر دیا



وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے چاند دیکھنے سے متعلق ویب سائٹ کا افتتاح کر دیا۔

چاند دیکھنے سے متعلق ویب سائٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مختلف محکموں نے مل کر چاند دیکھنے کی پہلی ویب سائٹ بنا دی ہے اور میری ذاتی رائے ہے کہ رویت ہلال کمیٹی کی ضرورت نہیں ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ  پانچ سال کے لیے کیلنڈر ترتیب دے دیا ہے اور رواں برس عید الفطر 5 جون کو منائی جائے گی۔ انہوں نے اگلے سال تک کے لیے عیدوں کی تاریخ کا اعلان بھی کر دیا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 5 سالہ قمری کلینڈر اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوا دیا ہے اور اسلامی نظریاتی کونسل اب تک ہمارے کام سے مطمئن ہے۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے مفتی منیب الرحمان اور مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو بھی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قمری کلینڈر کو منگل 28 مئی کو وفاقی کابینہ کے روبرو پیش کیا جائے گا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے بہت سی سازشیں ہوئیں لیکن ہم 1500 اسکولوں کو اپ گریڈ کریں گے اور ان میں ریاضی اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو متعارف کرائیں گے۔

عوام احتساب کے حوالے سے کچھ مایوس ہیں: فواد چوہدری

چیئرمین نیب سے متعلق سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مبینہ ویڈیو سے چیئرمین نیب اور احتساب کے عمل کو نقصان پہنچا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام احتساب کے حوالے سے کچھ مایوس ہیں، لوگ سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی نے احتساب سے متعلق جو وعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں ہوا، ابھی تک لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں لائی جا سکی۔

اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے پاس کرنے کو کچھ نہیں اور نا ہی عوام کو ان پر یقین ہے کیونکہ عوام کو آصف زرادری یا نواز شریف کے کارناموں کا پتہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز یا بلاول صاحب نے زندگی میں کبھی کوئی کام ہی نہیں کیا، دونوں نے صرف سیاست ہی کی ہے، روزگار کمانےکے لیے کچھ نہیں کیا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف یا کسی دوسرے کے بیرون ملک جانے پر بھی لوگ ہم سے پوچھتے ہیں، لوگ ہمیں کہتے ہیں کہ یہ لوگ آپ کی حکومت میں باہر چلے گئے، ان لوگوں کا بیرون ملک چلے جانا بدقسمتی سے کم نہیں ہے۔

مزید خبریں :